سرینگر(کے پی آئی )وولر بیراج منصوبے پر مجاہدےن کے حملے کا دعویٰ کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ سندھ طاس آبی معاہدے کے عین مطابق چل رہا ہے اور کسی کے بھی دباﺅ میں آکر اس منصوبے پر کام بند نہیں کیا جائےگا۔ریاستی اسمبلی میںبی جے پی دھڑے کے سربراہ پروفیسر چمن لعل گپتا نے وقفہ سوالات کے دوران وولر بیراج پرکام بند ہونے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بھارتی حکومت جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دے رہی ہے جبکہ دوسر ی جانب بقول ان کے پاکستان کے چند حمایتی آکر کام بند کردیتے ہیں لہٰذا حکومت کو اس ضمن میںاپنی پالیسی واضح کرنی چاہئے۔ چمن لعل گپتا کی جانب سے اٹھائے گئے نکتے کا جواب دیتے ہوئے آبپاشی کے وزیر چودھری تاج محی الدین نے دعویٰ کیا کہ مجاہدےن نے ہی گزشتہ مہینے شمالی کشمیر میں وولر بیراج پر حملہ کیا تھا جس کے بعد وہاں کام روکنا پڑا تاہم انہوں نے کہا کہ اب اس پروجیکٹ پر دوبارہ کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ تاج محی الدین نے کا کہنا تھا ہم ہر کام سندھ طاس معاہدے کے تحت ہی کررہے ہیں اور اس معاہدے کے تحت ہمیں یہ بیراج تعمیر کرنے کی اجازت ہے۔