دونوں اےوانوں کے اجلاس ارکان کی عدم توجہ کا شکار رہے

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس شام کو منعقد ہوئے حسب معمول دونون اےوانوںکے اجلاس ارکان کی عدم توجہ کا شکار رہے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کا وقت5بجے شام تھا لےکن اجلاس سوا گھنٹے کی تاخےر سے شروع ہوا قومی اسمبلی کا اجلاس مجموعی طور پر سوا دو گھنٹے تک جاری رہا اگرچہ وفا قی کابےنہ کے اجلاس کی وجہ سے دونوں اےوانوں کے اجلاس شام کو منعقد کئے گئے لےکن اس کے باوجود وزراءکی فوج ظفر موج اےوان سے غائب تھی شاےد اس کی اےک وجہ ےہ بھی ہے کہ وزےر اعظم راجہ پروےز اشرف اےوان مےں نہےں آئے کچھ اےسی صورت حال اپوزےشن (مسلم لےگ (ن) کی تھی ان کے قائد چوہدری نثار علی خان بھی ضمنی انتخابات مےں پارٹی ٹکٹوں کی الاٹمنٹ کے سلسلے مےں دوبارہ لاہور چلے گئے ہےں اس مسلم لےگی ارکان کو کنٹرول کرنے والا کوئی نہ تھا اگر چہ مسلم لےگی ارکان کی حاضری شےٹ لاہور مےں اپوزےشن لےڈر کو بھجوائی جاتی لےکن اس کے با وجود اپوزےشن ارکان کی حاضری ماےوس کن تھی ۔ جمعرات کو اےوان بالا کے اجلاس کی ایک اہم بات ےہ ہے پےپلز پارٹی کے سےنےٹر فےصل رضا عابدی اپنے مخصوص انداز مےں عدلےہ پر تنقےد کرنا چاہتے تھے جب ان کو اس بات سے روک دےا گےا تو انہوں نے سےنےٹ کے سےکرےٹری کی نشست کے سامنے زمےن پر بےٹھ کر 15 منٹ تک احتجاج کیا جمعرات کو قومی اسمبلی کا ماحول اےک اےسے پارلےمنٹےرےن کی وفات سوگوار تھا جسے آئےن ازبر تھا قومی اسمبلی میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیر افگن نیازی اور سابق رکن قومی اسمبلی عاشق ڈیال کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ مسلم لیگ (ق) کی رخسانہ جمشید بٹر نے رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

ای پیپر دی نیشن