اسلام آباد،کابل(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن گزشتہ روز وفد کے ہمراہ افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچ گئے اور صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی جس کے دوران خطہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، باوثوق ذرائع نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمن کا افغان حکام نے استقبال کیا، مولانا کے وفد میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا گل نصیب خان، مولانا عبدالواسع اور مفتی ابرار بھی شامل ہیں۔ افغان صدر نے مولانافضل الرحمن کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا۔ ملاقات میں خطہ کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا اس موقع پر صدر حامد کرزئی نے کہاکہ وہ مستحکم افغانستان کیلئے ہرممکن کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں طالبان سے مذاکرات سے بھی خطے میں امن قائم ہوگا۔ حامد کرزئی نے کہاکہ وہ پاکستا ن کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں کیونکہ پاکستان نہ صرف ہمسائیہ بلکہ برادر اسلامی ملک بھی ہے جس نے ہمیشہ مشکل وقت میں افغان عوام کا ساتھ دیا ۔ اس موقع پر مولانافضل الرحمن نے کہاکہ خطہ میں امن سے پاکستان و افغانستان مستحکم ہونگے اور ترقی یافتہ اور پرامن افغانستان کے خواہاں ہیں کیونکہ اگر افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی اس کے اثرات مرتب ہونگے انہوںنے کہاکہ افغان جنگ کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان ہوا۔ صدر حامد کرزئی نے کہاکہ وہ سمجھتے ہیں کہ جے یو آئی (ف) خطہ میں قیام امن میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ ادھراس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی رہنما مولانا امجد نے رابطہ مولانافضل الرحمن کے دورہ افغانستان کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ وہ کابل پہنچ چکے ہیں اور ان کی حامد کرزئی سے ملاقات ہوئی ہے جبکہ مولانافضل الرحمن عید سے دو روز قبل وطن واپس آجائینگے۔