آئی جی پولیس مدعی یا ملزم کی جیب سے اخراجات بند کرائیں، صوبائی محتسب کی ہدایت

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) صوبائی محتسب پنجاب جاوید محمود نے انسپکٹر جنرل پنجاب کو پولیس ریڈ اور تفتیش آگے بڑھانے کیلئے مدعی یا ملزم کی جیب سے اخراجات بند کرانے کی ہدایت کی ہے۔ اپنے ایک حکم میں محتسب پنجاب نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے سالانہ بجٹ میں تھانوں میں تفتیشی امور کیلئے مناسب رقم مختص کر رکھی ہے اس کے باوجود مقدمہ کے مدعی کو اخراجات پر مجبور کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ محتسب پنجاب نے کہا کہ آج بھی پولیس تھانوں میں ریڈ کیلئے ٹرانسپورٹ ، کھانے پینے، لیبارٹری پارسل بھجوانے اور دستاویزات کے نام پر پیسے کسی نہ کسی فریق مقدمہ سے ہی لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھانوں میں مقدمات کی تفتیش کا بوجھ کسی نہ کسی فریق مقدمہ کو ہی اٹھانا پڑتا ہے جس پر پولیس کے اعلی حکام کی طرف سے بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں کرتا۔ محتسب پنجاب نے آئی جی پنجاب کو اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ صوبائی محتسب نے یہ احکامات لاہور کے رہائشی محمد جمیل کی درخواست پر دئیے جس میں درخواست گزار نے کہا کہ 9 لاکھ روپے کا چیک ڈس آنر ہونے کے مقدمے میں متعلقہ اے ایس آئی محمد اسلم نے ملزم جاسم محمود سے سازباز کرکے ملزم سے رقم برآمد کرنے کی بجائے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ اے ایس آئی نے ایک طرف رقم برآمد نہ کی اور دوسری طرف ملزم کی گرفتاری کیلئے ٹرانسپورٹ، ریڈ اور کھانے کے اخراجات کیلئے مدعی سے 25 ہزار روپے کی رقم بھی ہتھیا لی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...