اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب میں کہا ہے کہ سانحہ ملتان میں جاں بحق افراد کے ورثا کی ہرممکن مدد کرینگے، حکومتی تحقیقاتی کمیٹی پر مجھے اعتماد نہیں۔ شہباز شریف کی انکوائری رپورٹ دیکھنے کے بعد فیصلہ کروں گا۔ انشاء اللہ تحریک انصاف کی باری بھی آئیگی۔ سانحہ ملتان میں جاں بحق افراد کی قربانی رائیگاں نہیں جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کی بنیاد انصاف پر رکھی جائیگی۔ قاسم گرائونڈ ملتان کے صرف 2 گیٹ کھولے گئے تھے، ملتان میں جاں بحق افراد کے ورثاء سے آج ملاقات کرونگا۔ نواز شریف اور زرداری نے ہر پاکستانی کو 88 ہزار روپے کا مقروض کر دیا۔ بجلی کیوں بند کی گئی، کارکنوں پر پانی کیوں پھینکا گیا؟ سانحہ کے وقت پولیس والے کھڑے کیا کر رہے تھے۔ حکمرانوں نے ایک سال میں 10 ارب روپے اشتہاروں کی مد میں خرچ کر دیئے۔ نواز شریف اور زرداری نے ہمیشہ میوزیکل چیئر کی سیاست کی۔ زرداری کا بیرون ملک سے پیسہ وطن واپس لائیں گے۔ حکمرانوں کی وجہ سے قوم تباہی کی طرف جا رہی ہے، آمدنی بڑھانے کیلئے ٹیکس کا نظام بہتر کرنا ہو گا۔ بجلی کی قیمت 80 فیصد بڑھ گئی مگر لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی۔ قرض لینے والے ملک غلام بن جاتے ہیں۔ بیرون ملک اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے والے الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ جو قیادت ٹیکس نہ دے وہ ملک کو قرضوں کی دلدل سے کیا نکالے گی؟ نواز شریف اور زرداری کے اصل اثاثے سامنے لائیں گے۔ شریف برادران نے سیاستدانوں اور صحافیوں کو خریدا۔ آصف زرداری کہتے ہیں کہ ہمارے پاس جلسوں کیلئے پیسے کہاں سے آئے، ہمیں جلسوں کیلئے رقوم عوام دیتی ہے۔ 77 ارب روپے کی اوور بلنگ کر کے عوام پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ دھرنے میں سانحہ قاسم باغ کی وجہ سے سوگ کاسماں رہا‘ شرکاء کے چہرے اداس‘ پارٹی نغمے بھی نہیں چلائے گئے‘ جاں بحق ہونیوالوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔