لاہور (خصوصی نامہ نگار) ایرانی مذہبی رہنما آیت اللہ الشیخ محسن اراکی نے اتحاد امت پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ تما م مسالک کے علما اسلام کے سیاسی اور اقتصادی نظام کے نفاذ کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں تو فرقہ واریت اور تکفیریت کا خاتمہ ہوجائے گا۔ ان خیالات اظہار انہوںنے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے زیراہتمام اتحاد امت سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ سیمینار سے علامہ ساجد علی نقوی، علامہ قاضی نیاز حسین نقوی ، اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شوریٰ کے رکن علامہ نذیر سیلانی،لیاقت بلوچ، علامہ راغب حسین نعیمی، علامہ محمد امین شہیدی، ڈاکٹر محمد امین، علامہ محمدحسین اکبر، مولانا حسین احمد اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور امت میں نفاق پیدا کرنے والوں سے اظہار لاتعلقی کرنے کی اپیل کی۔ آیت اللہ الشیخ محسن اراکی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ شام اور یمن میں اہل تشیع سے زیادہ اہل سنت پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔کیونکہ وہ امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیوںکے سامنے سرنگوں ہونے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن اور شام کی جنگ شیعہ سنی کی نہیں ، امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جہاد ہے۔ قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ تمام مسالک کے مقدسات کا احترام لازم ہے اور مسلکی اختلافات کی بنیاد پر تنازعات پیدا کرنے والوں سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کرنا ہوگا۔ علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا کہ استعماری قوتیں مسلمانوں کے باہمی اختلافات کو ہوا دے کر امت کی قوت کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ علامہ راغب حسین نعیمی نے کہا کہ ہرمسلک کے اکابر علما کو عوام سے روابط بڑھانے چاہیں تاکہ کم علم واعظین اور ذاکرین انتشار پیدا نہ کرسکیں۔ لیاقت بلوچ نے اتحا دامت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج امت مسلمہ کے لئے نقصان دہ ہے۔ پاکستان اور ترکی کو دونوں کو قریب لانے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ کشمیر، افغانستان اورشام میں بدقسمتی سے امریکی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے جو کوششیں جارہی ہیں۔
”تمام مسالک کے علما اسلام کے عادلانہ سیاسی اور اقتصادی نظام کے نفاذ کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں“
Oct 12, 2015