لاہور (نیوز رپورٹر) محکمہ توانائی پنجاب میں صوبے کے سرکاری و نجی اداروں میں بجلی کی وائرنگ کے چیکنگ کے اختیارات ٹھیکیداروں کے سپرد کرنے سے بجلی کے حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ شروع ہو گیا۔ صوبے کے سرکاری نجی اداروں اور کمرشل پلازوں اور مارکیٹوں میں 90 فیصد سے زائد بجلی کی وائرنگ غیر معیاری جس سے پنجاب میں سالانہ 5 ہزار سے زائد شارٹ سرکٹ کے واقعات رونما ہونے لگے۔ تفصیلات کے مطابق صوبے میں بننے والی نئی بلڈنگز کمرشل مارکیٹوں‘ پلازوں‘ سکولز‘ کالجز‘ یونیورسٹیز‘ سینماگھروں‘ تھیٹر‘ بنک اور دیگر سرکاری اداروں کو ارتھ اور الیکٹراک سرٹیفکیٹ بغیر چیکنگ کے فراہم کیا جا رہا ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پر بجلی کے حادثات رونما ہوتے ہیں۔ 2003ء میں بجلی وائرنگ چیکنگ کے اختیارات تو محکمہ برقیات (پاور) الیکٹرک انسپکٹرز کے پاس تھے مگر بعد میں ان کو ٹھیکوں پر دیدیا گیا جس کے بعد الیکٹرک انسپکٹرز‘ ٹھیکیداروں سے مل کر اپنے کمرے میں بیٹھ کر لین دین کرکے سرٹیفکیٹ جاری کرنے لگے جس سے آئے روز حادثات میں اضافہ شروع ہو گیا۔