بچپن سے مارشل آرٹ کا جنون کی حد تک شوق تھا: عرفان مسعود

لندن (بی بی سی رپورٹ) ایک ٹانگ پر کھڑے ہوکر گھٹنے سے ایک منٹ میں 87 ککس لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کرنے والے پاکستان میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جنوبی وزیرستان کے طالب علم عرفان محسود نے بی بی سی سے انٹرویو میں کہا کہ2009 میں جب جنوبی وزیرستان میں ’آپریشن راہ نجات‘ شروع ہوا تو انہیں خاندان سمیت گھر بار چھوڑ کر ڈیرہ اسماعیل خان منتقل ہونا پڑا۔ انھوں نے چھ اور ریکارڈز بھی گنز بک کو بھیجے ہوئے ہیں جس پر آئندہ چند دنوں میں فیصلہ متوقع ہے۔مجھے بچپن سے مارشل آرٹ سے جنون کی حد تک شوق تھا لہٰذا میں نے باوجود مشکلات کے حوصلہ نہیں ہارا اور ڈیرہ اسماعیل خان آکر میں نے یہاں ایک چھوٹی سی اکیڈیمی بنائی جس میں زیادہ تر کھلاڑی بھی جنوبی وزیرستان کی متاثرین ہی کی ہیں۔ گذشتہ دو تین سال سے عالمی اعزاز حاصل کرنے کیلیے کوششیں کررہے تھے۔گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو اپنے تمام تر ریکارڈ بھیجنے کے دو طریقے ہیں ایک تو ان کے نمائندے کو بلا کر ان کے سامنے عملی مظاہرہ کیا جائے جس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور دوسرا یہ کہ آپ انہیں اپنی تمام وڈیوز بھیجیں اور وہ ان پر کوئی فیصلہ کرے جس پر رقم زیادہ خرچ نہیں ہوتی لیکن وقت زیادہ لگتا ہے۔گنز بک آف ورلڈ ریکارڈز کی طرف سے کھیل کے قواعد و ضوابط بہت سخت بنائے گئے ہیں جس میں معمولی سی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ عرفان محسود کے مطابق انھوں نے چھ اور ریکارڈز بھی گینز بک کو بھیجے ہوئے ہیں جس پر آئندہ چند دنوں میں فیصلہ متوقع ہے۔ ابھی تک کسی حکومتی اہلکار کی طرف سے ان سے کوئی رابط نہیں کیا گیا ہے اور نہ کسی نے ان کو مبارکباد کیلئے فون کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن