اسلام آباد (آن لائن) ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے چھ اعلیٰ پروفیسر کو بیرون ملک پی ایچ ڈی پروگرام کے لئے بھجوایا گیا تھا۔ پروفیسر صاحبان تعلیمی ریسرچ مکمل کرنے کی بجائے یورپ کے شہروں میں روپوش ہو چکے ہیں۔ آڈٹ حکام کے مطابق صائمہ اشفاق خان کو یونیورسٹی آف گلاسگو بھجوایا گیا تھا جس پر 70لاکھ روپے خرچ آئے تھے وہ بھی گمشدہ ہے۔ محی الدین خان کو آکلینڈ یونیورسٹی بھجوایا گیا تھا اس پر 57لاکھ روپے خرچ ہوئے یہ بھی وہاں غائب ہو گیا ے۔ آمنہ شہزاد کو ینیورسٹی آف ہالینڈ میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں پی ایچ ڈی کے لئے بھجوایا گیا تھا ان پر 61لاکھ خرچ ہوئے یہ بھی وہاں غائب ہو گیا ہے ۔ شکیلہ جہانگیر کنگز لندن کالج میں 82لاکھ کے خرچ سے بھجوایا گیا لیکن یہ بھی برطانیہ میں غائب ہو گئی خرم ندیم کو یونیورسٹی آف البرٹا میں بھجوایا گیا اس پر 34لاکھ روپے خرچ ہوئے ۔ قمر سلطان گوہر کو یونیورسٹی آف ڈنڈی میں بھجوایا گیا ان پر 72لاکھ خرچ ہوئے۔ قانون کے مطابق واپس نہ آنیو الوں پر خرچ کی گئی رقم واپس لینا ہوتی ہے لیکن ہائر ایجوکیشن کمیشن نے یہ رقم واپس لینے کے لئے کوشش ہی نہیں کی۔
ایچ ای سی کی طرف سے بیرون ملک پی ایچ ڈی پروگرام کیلئے بھجوا ئے چھ پروفیسر روپو ش
Oct 12, 2016