بیجنگ (بی بی سی) چین کی جیل میں قید ایک یغور مسلمان رہنما کو منگل کے روز انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ان کے کردار پر مارٹن اینلز ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ چین کی حکومت نے انہیں ایوارڈ دینے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔ الحام توحتی چین کے مغربی صوبے سنکیانگ میں بسنے والی یغور اقلیت کے بارے میں چینی پالیسیوں کے بہت بڑے نقاد ہیں۔ چین نے یغور اقلیت کے خلاف حالیہ سالوں میں فوجی کارروائیاں بھی کی ہیں جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ 2014ء میں الحام توحتی کو ستمبر 2014ء میں ’علیحدگی پسندی‘ کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے خلاف یہ کارروائی چین کی سرکاری پالیسیوں کے خلاف ایک ویب سائٹ چلانے کی وجہ سے کی گئی۔ مارٹن اینلز فاؤنڈیشن کے چیرمین ڈِک اووسٹنگ نے ایک بیان میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ایک معتدل آواز کو دبا کر چینی حکومت اس انتہا پسندی کی بنیادیں رکھ رہا ہے جس کو وہ روکنا چاہتا ہے۔ فاؤنڈیشن کا نام ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پہلے سیکرٹری جنرل کے نام پر رکھا گیا ہے اور اس ایوارڈ کا فیصلہ ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور دیگر تنظیموں کے مشورے سے کرتی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ایک ترجمان نے ایوارڈ دینے کے اس فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ یہی الحام توحتی کے جرم کے بارے میں واضح ثبوت ہے۔