کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک کے بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے میں پیپلزپارٹی نے دوہری سیاسی حکمت عملی تیار کرلی جو کہ بڑی دلچسپ بات ہے عام طور پر سیاست دان منہ پر تعریف کرتے ہیں پیٹھ پیچھے برا کہتے ہیں پیپلزپارٹی مختلف پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد منہ پر تنقید اور پیٹھ پر تھپکی ہے۔ اس طرح پیپلزپارٹی منافقت کی مرتکب نہیں ہورہی۔ ظالم حکمران کے سامنے کلمہ حق ادا کررہی ہے اور سچ بول کو بہادری کی مثالیں قائم کررہی ہے آصف علی زرداری صبح و شام سابق وزیراعظم نواز شریف کی تضحیک کررہے ہیں جس کا مقصد پیپلزپارٹی کو دبائو میں لانا ہے جب کہ مسلم لیگ زیادہ پریشان ہوتی ہے اور خورشید شاہ سے رابطے کرتی ہے جو کہ مسلم لیگی رہنمائوں کو سیاسی لوریاں دیتے ہیں چیئرمین سینیٹ بھی جمہو ریت کی حمایت میں دھواں دھار بیانات دے کر مسلم لیگ ن کی قربت حاصل کئے ہوئے ہیںاور اشتراک و اتحاد کی مثالیں قائم کرتے ہیں آصف علی زرداری کی دوہری حکمت عملی کی ایک سے زیادہ جہتیں ہیں اس پالیسی کے تحت وہ عام انتخابات سے پہلے اپنی مرضی سے فیصلے کرانا چاہتے ہیں ۔ پہلی کامیابی ان کو جسٹس جاویداقبال کو چیئرمین بنانے میں ہوئی ہے۔ جنہوں نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف مقدمات میرٹ پر چلیں گے ریفرنسوں و منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ سیاسی حلقوں نے چیئرمین نیب کے بیان کو حیران کن اور بڑا بیان قرار دیا ہے۔