تحریک انصاف نے مجوزہ قومی احتساب کمشن کے قیام سے متعلق حکومتی مسودہ مسترد کردیا جرنیلوں اور ججز کو احتساب کمشن کے دائرہ کار میں لانے کی تجویز پر حکومت کے بھی تحفظات

اسلام آباد (صباح نیوز+ این این آئی) وفاقی وزیرقانون و انصاف زاہد حامد نے کہا ہے کہ جرنیلوں اور ججز کو احتساب کمشن کے دائرہ کار میں لانے کی تجویز پر حکومت کے بھی تحفظات ہیں، جبکہ تحریک انصاف نے مجوزہ قومی احتساب کمشن کے قیام سے متعلق حکومتی مسودہ مسترد کردیا، مجوزہ قومی احتساب کمشن ایکٹ 2017کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے تحریری طور پر حتمی جواب نہ دینے پر پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون کے اجلاس کی کارروائی آگے نہ بڑھ سکی، اجلاس چند منٹ ہی ہو سکا اور ملتوی کر دیا گیا۔ تحریک انصاف نے نیب آرڈیننس 2002کو من وعن بحال رکھنے کی تجویز دے دی۔ پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون کا اجلاس چیئرمین وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کی صدارت میں ہوا۔ مختلف جماعتوں نے مجوزہ احتساب قانون پر حتمی تجاویز کے لیے ایک بار پھر مہلت مانگ لی۔ زاہد حامد نے میڈیا کو بتایا احتساب بل کے حوالے سے مزید کوئی کارروائی نہیں ہوئی پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے گزشتہ اجلاس میں بل کے مسودے پر تحریری تجویز پیش کرنے کا کہا تھا مگر انکی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارٹی میں اس حوالے سے مشاورت ابھی جاری ہے۔ اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا حکومت کو ججز، جرنیلوں سمیت سب کے احتساب پر تحفظات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ارکان کے درمیان کرپشن، ہولڈرز آف پبلک آفس کی تعریف پر بھی اتفاق نہیں ہوسکا، احتساب قانون کے مسودے پر پارٹیوں نے تاحال جواب نہیں دیا۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 18 اکتوبر کو ہوگا جس میں پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنا موقف پیش کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف نے نئے احتساب کمیشن کے مسودے پر 6 اعتراضات اٹھائے جنہیں پی ٹی آئی ارکان اعظم سواتی اور شیریں مزاری نے کمیٹی میں پیش کیا۔ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ احتساب قانون کے حکومتی مسودے کے تحت کرپشن کو چھپایا جا رہا ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔
مسودہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...