سیدعلی گیلانی کی طرف سے شہید کشمیری نوجوانوں کو زبردست خرا ج عقیدت , آزادی پسند رہنماؤں پر تیسری مرتبہ کالا قانون لاگو کرنے کی شدید مذمت

Oct 12, 2017 | 19:59

ویب ڈیسک

مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے حاجن میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نوجوان بھارتی تسلط سے آزادی کے عظیم مقصد کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے نوجوانوں کی پے درے پے شہادتوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک امن پسند کشمیری قوم پر جنگ مسلط کی گئی ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی اس خون خرابے کو اپنی ذاتی مفادات کی خاطر نظرانداز کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری ایک امن پسند قوم ہیں اور بھارت کی روایتی ضد او رہٹ دھرمی کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کا قتل عام مسلسل جاری ہے ۔ انہوں نے بھارتی حکومت پرزوردیا کہ وہ اپنی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی ترک کرتے ہوئے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے بارے میں حقائق کا سامنا کرے۔سیدعلی گیلانی کی ہدایت پر تحریک حریت کے رہنماء بشیر احمد قریشی شہید نصراللہ کے گھر حاجن گئے اورسوگوار خاندان سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے سید علی گیلانی کا تعزیتی پیغام بھی پہنچایا۔ اس موقع پر ایک تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کشمیری شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ۔ادھر حریت چیئرمین سید علی گیلانی آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں محمد شعبان خان، غلام محمد خان سوپوری، معراج الدین نائیکو ، یاور مظفر احمد ، بشیر احمد براٹھ، ارشاد احمد تیلی، غلام نبی گوجری اور مولوی بشیر احمد پر تیسری مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے جموں کی امپھالہ جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے آزادی پسند قائدین کے خلاف سیاسی انتقام کے تمام تر ریکارڈتوڑ دیئے ہیں اورکشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور کرنے کیلئے انہیں بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارت نواز پارٹیوں نے اقتدار میں آکر کشمیری عوام کو ظلم و تشدد، قتل عام ، توڑ پھوڑ، چھاپوں اور گرفتاریوں سے مرعوب کرنے کے تمام تر ہتھکنڈے استعمال کئے تاہم کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے۔انہوں نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہا آزادی پسند قائدین و کارکنوں کو گزشتہ سال سے مسلسل کالے قوانین کے تحت جیلوں میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ عدالت کی طرف سے رہائی کے احکامات کے باوجود دوبارہ کالا قانون لاگو کرنے کا کوئی آئینی، قانونی، اخلاقی، انسانی یا سیاسی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے علیل رہنماؤں محمد شعبان خان اور غلام محمد خان سوپوری پر تیسری مرتبہ کالا قانون لاگو کرنے کی بھی شدید مذمت کی اور تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا.

مزیدخبریں