اسلام آباد(نا مہ نگار+ایجنسیاں) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیف جسٹس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے معاملے پر فیصل رضا عابدی کی عبوری ضمانت خارج کردی،جبکہ ایک دوسرے مقدمے میں ان کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ اے ٹی سی کے جج شاہ رخ ارجمند کے روبرو پولیس نے موقف اپنایا فیصل رضا عابدی ایک اور مقدمہ میں تھانہ سیکریٹریٹ کی حراست میں ہیں، جس کے بعد عدالت نے پولیس رپورٹ کی بنیاد پر ان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی۔ دہشت گردی کے مقدمے میں فیصل رضا عابدی کو انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2میں ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا گیا، جہاں جج کوثر عباس زیدی نے ان کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ پیشی کے دوران فیصل رضا عابدی نے کہا جھوٹ بول کر جیتنے سے بہتر ہے سچ بول کر بندہ ہار جائے۔ رات مجرموں کے ساتھ گزاری، قانون کی بالادستی کا یہی بڑا ثبوت ہے، حق غالب آکر رہے گا اور باطل مٹ کر رہے گا۔آئی این پی، آن لائن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل رضا عابدی کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مستردکردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کے روبرو سابق سینیٹر کے وکیل نے کہا 3 ایف آئی آرایک دفعہ درج کرناغیرقانونی ہے،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے سزا ایک میں ہی ہوگی 3 میں نہیں،کیاآپ نے عدالت کی توہین کی ہے؟،وکیل فیصل عابدی نے کہا توہین عدالت نہیں کی،سخت الفاظ کہے تھے۔
فیصل عابدی