اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) بری فوج کے تین میجرز کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے جب کہ برطرف ہونے والے دو میجرز کو دو، دو برس قید بامشقت کی سزا بھی دی گئی ہے۔ جمعہ کے روز آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ’’ الزامات ثابت ہونے پر تینوں میجرز کو نوکری سے برطرف جبکہ 2 میجرز کو 2، 2 سال قید بامشقت کی سزا بھی دی گئی ہے۔‘‘ بیان میں مزید بتایا گیا کہ برطرف کیے گئے افسران پر لگنے والے الزامات میں اختیارات کا غلط استعمال اور غیر قانونی اور عہدے کے منافی سرگرمیوں میں ملوث ہونا شامل ہے۔ بیان میں نہ تو افسران کی شناخت ظاہر کی گئی ہے اور نہ ہی ان پر عائد کردہ الزامات کی خصوصی نوعیت بتائی گئی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ کچھ عرصہ کے دوران بری فوج میں تمام رینکس پر کڑے احتساب کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ماہ اگست میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے حاضر سروس میجر کی سزا کی توثیق کی تھی اور مذکورہ میجر کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے نوکری سے برطرف کر کے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ قبل ازیں رواں سال مئی میں آرمی چیف نے 2 سابق فوجی افسران اور ایک سول افسر کی سزاؤں کی توثیق کی تھی۔ تینوں افسران کو غیر ملکی ایجنسیوں کو حساس معلومات فراہم کرنے پر پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی۔ سزا پانے والے افسران میں بریگیڈیئر (ر) راجا رضوان اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اقبال اور سول افسر ڈاکٹر وسیم اکرم شامل ہیں۔ بریگیڈیئر (ر) راجا رضوان کو سزائے موت اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اقبال کو 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ سول افسر ڈاکٹر وسیم اکرم کو بھی سزائے موت کی توثیق کی گئی تھی۔
اختیارات کے ناجائز استعمال پر 3 میجر برطرف، 2 کو دو دو سال قید بامشقت
Oct 12, 2019