ہری پور جیل سے قیدی فرار کا کیس، پولیس اہلکاروں کی سزاوں کے خلاف اپیل مسترد

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے ہری پور جیل سے پانچ قیدیوں کے بھاگنے پر سزا پانے والے پولیس اہلکاروں کی سزاوں کے خلاف اپیل مسترد کردی ۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سر برا ہی میں دو رکنی بینچ نے کی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ محکمانہ کارروائی کے نتیجے میں تین جیل وارڈنز کو نوکری سے نکال کر مقدمے کا اندراج کیا گیا، پولیس تفتیش میں پولیس وارڈنز کو بری کر دیا گیا، قیدیوں کے فرار کے روز ڈیوٹی پر مامور 20 وارڈنز تھے، بیس میں سے 8 وارڈنز جیل کی بجائے جیل سپرنٹنڈنٹ کے گھر پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے، 2012 میں مسعود الرحمن جیل سپرنٹنڈنٹ تھے، محکمے نے نچلے درجے کے ملازمین کیخلاف کاروائی تو کی لیکن سپریٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کیخلا کوئی کاروائی نہیں کی گئی، جسٹس منسور علی شاہ نے وکیل سے سوال کیا کہ آپ نے سروس ٹریبونل میں ان لوگوں کو فریق کیوں نہیں بنایا، سروس ٹریبونل کا فیصلہ بھی آپ کے خلاف آیا ہے، جسٹس یحی آفریدی نے کہاآپ تعصب کا الزام عائد کر رہے ہیں، اسے ثابت بھی کریں،وکیل نے کہا اس معاملے میں صرف نچلے درجے کے ملازمین کو بلی کا بکرہ بنایا گیا ہے، عدالت نے تینوں وارڈنز کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...