نیب ڈی جیزانکوائز،انویسٹی گیشنز مقررہ مدت میں مکمل کریں،جاوید اقبال

Oct 12, 2021


اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی انسداد بدعنوانی کی مؤثر کامیاب اور جامع حکمت عملی کے باعث پاکستان کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ نیب کی کامیاب حکمت عملی کے تناظر میں سارک کے رکن ممالک بدعنوانی کی روک تھام کیلئے پالیسی سازی پر عمل پیرا ہیں۔ نیب دنیا کا واحد تفتیشی ادارہ ہے جس میں مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری، انوسٹی گیشن اور احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی  کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ  بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ  ہے۔ نیب احتساب  سب کے لئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹرز جنرل کو ہدایت کی ہے کہ  تمام انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کو مقررہ میعاد کے اندر مکمل کریں تاکہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق "سب کے لئے احتساب" کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے وائٹ کالر کرائم کے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے انسداد بدعنوانی کی موثر قومی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ نیب کا مجموعی طور پر سزا کا تناسب تقریبا 66فیصد  ہے۔ نیب نے بدعنوان عناصر سے 539 ارب روپے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں۔ نیب نے اوائل عمری میں نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے ہائرایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے نیب راولپنڈی بیورو میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے۔نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک   819ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باقاعدہ مانیٹرنگ اور انسپکشن کے باعث نیب کے علاقائی بیوروز کی کارکردگی روز بروز بہتر ہو رہی ہے۔

مزیدخبریں