ملتان (سپیشل رپورٹر، جنرل رپورٹر ) اراضی کے تنازع پر نوجوان نے مسجد میں گھس کر باپ بیٹے کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔ تفصیل کے مطابق تھانہ بی زیڈ کی حدود میں واقع جامعہ مسجد غوثیہ بستی شور کوٹ میں مسجد کے متولی محمد مقبول اپنے بیٹے امام مسجد محمد قسور کے ہمراہ نماز مغرب کے بعد موجود تھا کہ ملزم محمد حفیظ نے ان سے جائیداد واپس کرنے کے کا کہتے ہوئے تلخ کلامی کے بعد اچانک پستول نکال کر فائرنگ کر دی جس سے متولی سر اور امام مسجد پیٹ پر گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے اور ملزم پستول لہراتا اور جان سے مارنے سے دھمکیاں دیتا ہوا فرار ہو گیا۔ مسجد میں فائرنگ کی اطلاع پر پولیس افسران دہشت گردی کی کارروائی سمجھ کر بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جبکہ علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے اپنے گھروں کے دروازے بند کر لئے۔ دوسری طرف ریسکیو 1122 کی جانب سے زخمیوں کو لے جانے والی گاڑی بھی تھوڑی دور جا کر خراب ہو گئی جس پر دوسری گاڑی منگوائی گئی۔ نشتتر ہسپتال انتظامیہ کے مطابق متولی مسجد محمد مقبول کی حالت خطرے سے باہر ہے اور امام مسجد محمد قسور کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس تھانہ بی زیڈ کے مطابق واقعہ کا مقدمہ درج کر کے ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ زخمیوں کے اہلخانہ کے مطابق ملزم اپنے دادا کی جانب سے مسجد کے لئے وقف رجسٹری کئے گئے پلاٹ کی واپسی کا بلاجواز تقاضہ کر رہا تھا اور اب ملزم اپنی والدہ کی وفات پر سعودی عرب سے واپس آیا تھا اور حملہ کر دیا۔ دریں اثناء علماء اور شہریوں نے دہشت گردی کی دفعات درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔