اسلام آباد(نا مہ نگار) کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں دو روزہ کتابی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کاریکٹر کامسیٹس پروفیسر تبسم افضل یونیورسٹی اسلام آباد نے افتتاح کیا۔ دو درجن سے زائد کتب فروشوں، ناشروں اور درآمد کنندگان نے نمائش میں مختلف شعبہ جات سے متعلق جدید عنوانات کی حامل کتب کے سٹالز لگا کر نمائش میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی، اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر محمد تبسم افضل نے کہا کہ کتب ترقی پذیر اقوام کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ اگرچہ ٹیکنالوجی نے معلومات تک رسائی کو مزید آسان بنا دیا ہے لیکن کتب پڑھنا اور لکھنا ایک ترقی پسند معاشر ے کا عکاس ہے۔ پروفیسر تبسم افضل نے نمائش میں جدید کتب کی دستیابی کو کافی حوصلہ افزا قرار دیا با وجود اسکے کہ کورونا وائرس کی وباء نے بحری آمدورفت کو کافی متاثر کیا ہے۔ انھوں نے نوجوان نسل کیلئے اسلامی تہذیب و تمدن ، فنون اور ادب پر کتب کی ارزاں انراخ پر فراہمی پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے قومی ہیروز اور نظریے پر مبنی بچوں کیلئے تمثیلی کتب تیار کی جانی چاہئیں۔ سینئر لائبریرین، حافظ عبدالرحمٰن نے کہا کہ سابقہ کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مرکزی لائبریری کا قیام 2009میں لایا گیا تھا۔ لائبریری کا نام بانی ریکٹر کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی کے نام پر رکھا گیا ۔ اس وقت لائبریری میں 61000کتب اور سینکڑوں ریسرچ جرنلز موجود ہیں۔ لائبریری میں روزانہ 2500کے قریب افراد آتے ہیں۔