کرا چی(نیوز رپورٹر) سندھ حکومت کے محکمہ انسانی حقوق نے 4 ماہ کی مختصر مدت میں صوبے بھر میں دو
عملدرآمدی شراکت داروں کے ذریعے غریب اور پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد افراد کو مقامی عدالتوں میں مفت قانونی امداد فراہم کی ہے ۔ یہ معلومات منگل کو ہیومن راٹس ڈپارٹمنٹ، سندھ حکومت کے زیر اہتمام ہوٹل مووین پک میں ;3939;برجنگ بیریئرز اینڈ انشورنگ ایکسس ٹو جسٹس: اے ڈائیلاگ فار دی پراونشل ویجیلنس کمیٹی;3939; میں شیئر کی گئیں ۔ وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق سریندر ولاسائی نے نشاندہی کی کہ سندھ میں انسانی حقوق پر تشدد کے واقعات کی رپورٹنگ کم ہے ۔ قانونی امداد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ اقوام متحدہ کے کل نو کنونشنز اور معاہدوں میں سے پاکستان نے کل سات کنونشنز کی توثیق کی ہے ۔ پیپلز پارٹی کی حکومتوں کے دور میں انسانی حقوق سے متعلق پانچ اہم کنونشنز کی توثیق کی گئی ۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق سریندر ولاسائی نے کہا کہ انسانی حقوق پاکستان پیپلز پارٹی اور سندھ کی صوبائی حکومت کے لیے ایک ترجیحی موضوع ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیم اعوان، ڈائریکٹر جنرل لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی، حکومت پاکستان نے اچھے قوانین اور اداروں کو بنانے پر حکومت سندھ کو سراہا ۔ ڈاکٹر رحیم اعوان نے کہا کہ ان کی اتھارٹی نے اسلام آباد میں 100 سے زیادہ ثالثوں کو تنازعات کے متبادل حل پر تربیت دی ہے ۔ مزید ثالثوں کو تربیت دی جا رہی ہے، جس سے بہت سارے فنڈز بچ جائیں گے ۔ عام طور پر، سماعت اور اپیلوں کے دوران ایک کیس کی سماعت نو عدالتیں کرتی ہیں ، جس پر حکومت کو بہت زیادہ لاگت آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طویل تنازعات خاندانوں اور رشتوں کو متاثر کرتے ہیں محترمہ انیس ہارون نے صوبائی محکمہ انسانی حقوق کے تحت ویجی لینس کمیٹی کے قیام کو سراہا اور ویجیلنس کمیٹی کے ممبران سے کہا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر نظر رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان خواتین کو بھی قانونی امداد فراہم کی جانی چاہیے، جو گھنانے جرائم میں ملوث ہیں ۔ سندھ کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن محترمہ نزہت شیریں نے کہا کہ سندھ حکومت کا محکمہ محدود انسانی وسائل اور فنڈز کے ساتھ لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے ۔ الطاف کھوسو نے ویجیلنس کمیٹی کے اراکین کو غریبوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کے لیے عمل درآمد پارٹنر کے کام کے بارے میں آگاہ کیا انسانی حقوق کے محکمے کی سیکرٹری نورین بشیر نے کہا کہ ویجیلنس کمیٹی کی تشکیل ایک اہم اقدام ہے جو کہ جوابدہی، پائیداری اور شفافیت کے اصولوں پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں صوبائی حکومت ضلعی سطح پر ویجی لینس کمیٹیاں قائم کرنے جا رہی ہے ۔ سندھ ہیومن راٹس کمیشن کے رکن اسلم شیخ نے کہا کہ کمیشن انسانی حقوق پر تشدد کے متاثرین کی مدد کر رہا ہے ۔ ایس ایچ آر سی کے رکن ذوالفقار شاہ نے اجلاس کی نظامت کی ۔ کانفرنس میں مختلف اضلاع سے ویجیلنس کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی ۔
سریندر ولاسائی