کوٹری(نامہ نگار)سیلاب متاثرین کو امدادی سرگرمی فراہم نہ کرنے اور نکاسی آب نہ ہونے پر ڈی سی جامشورو اور بلدیاتی حکام کےخلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ہزاروں مظاہرین نے سابق ایم پی اے ڈاکٹر سکندر شورو کی قیادت میں دھرنا دیا۔انتظامیہ پر سفارشی بنیادوں پر امدادی سرگرمی کرنے اور بلدیاتی فنڈز میں خرد برد کا الزام عائد کردیا۔تفصیلات کے مطابق سیلاب سے کوٹری کے شہری ودیہی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہونے سے سینکڑوں متاثرین بے یارومددگار بنے ہوئے تھے جس پر سیلاب متاثرین میں شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے متاثرین کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر کوئی بھی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا ہے۔سیلاب متاثرین کو امدادی سرگرمی اور نکاسی آب نہ ہونے پر سابق ایم پی اے جامشورو اتحاد کے رہنما ڈاکٹر سکندر شورو نے ڈی سی جامشورو اور بلدیاتی حکام کےخلاف کوٹری میں احتجاجی ریلی نکالی گئی انکے ہمراہ سابق وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل صادق شورو سابق تعلقہ ناظم کوٹری عبدالرحمن میمن ودیگر بھی موجود تھے۔مظاہرین نے عیدگاہ سے پیدل مارچ کرتے ہوئے کوٹری کے مرکزی چوک پر دھرنا دیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم پی اے ڈاکٹر سکندر شورو نے کہا کہ سیوریج کے نام پر بلدیاتی فنڈز کو ٹھکانے لگایا جارہا ہے۔انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی ہے سیلاب متاثرین کا سامان وڈیروں کی اوطاق پررکھا گیا ہے پرچی سسٹم کے تحت سیلاب متاثرین کو سامان دیا جارہا ہے۔اس موقع پر دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے سیلاب متاثرین اور کوٹری کے شہریوں کو سیلاب اور گٹروں کے پانی میں ڈبو دیا ہے ۔