حیدرآباد(بیورو رپورٹ )آٹا چکی مالکان نے محکمہ خوراک سندھ کی غیر منصفانہ تقسیم اور کم گندم کوٹہ کی فراہمی کے خلاف بروز جمعرات اور جمعہ کو دو روزہ ہڑتال کا اعلان کردیا۔ عوام کو آٹا فراہم کرنے والی آٹاچکیوں کو نظر انداز کرنے اور سستا آٹے کے نمائشی اسٹالز لگاکر عوام کی تذلیل کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ ایڈیشنل ڈی ایف سی نامنظور ۔گندم میں ملاﺅٹ کے مرتکب افسران و عملہ کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے یہ مطالبہ آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیر ایسوسی ایشن حیدرآباد کے صدر حاجی محمد میمن نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب صدر فاروق راٹھور،جنرل سیکریٹری حاجی نجم الدین چوہان، شفیق قریشی،ہارون ملک اور طاہر لودھی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ حاجی محمد میمن نے کہاکہ ماہ اکتوبر 2022 کے لے آٹا چکیوں کو یومیہ فی اسٹون 140کلو گندم فراہم کرنے کی باز گشت ہیں اس کے برعکس حیدرآباد کے8 رولر فلور ملز کو چکیوں سے کئی گنا زائد فی رولر مل 7400 بوریاں سرکاری گندم کوٹہ کا اجرا کیا جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ عوام کی اکثریت کو چکیاں آٹا فراہم کرتی ہیں۔حیدرآباد کے فوڈ گرین گوداموں میں گندم اسٹاک کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔اگر اس میں بہتری نہ لائی گئی تو آنے والے دنوں میں گندم کے حوالے سے بہت خراب صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔حالی روڑ فوڈ گرین گودام میں ملاوٹ شدہ گندم اسٹاک برآمد کرنے اورگوداموں کو سیل کیے جانے کے باوجود گودام انچارج اور عملہ تاحال عہدوں پر برا جمان ہیں۔محکمہ خوراک سندھ حیدرآباد کو ایڈہاک ازم کے تحت چلایا جارہا ہے۔