روانڈا  افریقہ کے لیے  ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کا مرکز


بظاہر روانڈا میں پاکستان کی زیادہ دلچسپی نہیں ہے کیونکہ روانڈا میں اب بھی اندرونی تنازعات  ہیں ہاں روانڈا ہماری افریقہ پالیسی میں اہم ہو سکتا ہے کہ پاکستان اپنے مفادات کا تحفظ وسطی افریقہ تک کر سکے۔پاکستان روانڈا کے ساتھ اچھے تجارتی تعلقات چاہتا ہے۔ بین الاقوامی تجارت پر اقوام متحدہ کے کامٹریڈ ڈیٹا بیس کے مطابق 2021 کے دوران روانڈا کو پاکستانی برآمدات 504.64 ہزار امریکی ڈالر تھیں۔ 2020 میں روانڈا کو پاکستانی برآمدات 396 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھیں جن میں اہم مصنوعات  ادویات، طبی آلات اور دیگر تھے۔ 18.2k ڈالر کا لوہے کا سکریپ اور 5.83k ڈالر روانڈا سے دیگر درآمدات ہیں۔روانڈا کی معیشت زیادہ تر زراعت پر مبنی ہے۔ کافی اور چائے برآمد کے لیے اہم نقد آور فصلیں ہیں۔ سیاحت  تیزی سے ترقی کرنے والا شعبہ ہے اور اب یہ ملک کا سب سے بڑا زرمبادلہ کمانے والا ہے۔ 21ویں صدی میں، روانڈا کو افریقہ کے لیے ایک ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر بیان کیا گیا ہے جس میں اسٹارٹ اپ کمپنیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اب پاکستان روانڈا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بڑھانا چاہتا ہے۔ تجارتی تعلقات استوار کیے جائیں گے خاص طور پر روانڈا سے ممکنہ طور پر رعایتی نرخوں پر چائے درآمد کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور پاکستان بھی چاول، کپڑے اور الیکٹرانکس برآمد کرنا چاہتا ہے۔پاکستان وسطی افریقہ میں اپنے سفارتی تعلقات بہتر کرنا چاہتا ہے۔پاکستان نے کچھ عرصہ قبل روانڈا میں اپنا سفارت خانہ بھی کھولا ہے۔ ایک اور بات یہ ہے کہ افریقی ممالک میں ہندوستان کا کافی اثر و رسوخ ہے اور ان کے زیادہ تر لوگ سول سیکٹر اور آئی ٹی اداروں میں کام کر رہے ہیں اور چین کے وسطی افریقی جمہوریہ کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔ اس لیے پاکستان بھی اپنے تعلقات کو بہتر کرنا چاہتا ہے۔
خواجہ حمزہ03465280689 راولپنڈی 

ای پیپر دی نیشن