کراچی‘ نجی دفتر سے زنجیروں میںجکڑا ملازم بازیاب

Oct 12, 2022

کراچی(نیوز رپورٹر)کراچی میں ٹیپو سلطان پولیس نے شاہراہ فیصل پر واقع ایک عمارت میں کارروائی کرتے ہوئے نجی دفتر کے عقوبت خانے سے زنجیروں میں جکڑا ملازم بازیاب کرالیا۔تفصیلات کے مطابق پولیس کارروائی میں بازیاب کرائے گئے ملازم 10 دن سے قید تھا اور اس پر 5 لاکھ روپے چوری کرنے کا الزام تھا، پولیس کی جانب سے مغوی کے والد کی درخواست پر کارروائی کی گئی، جس وقت ملزم کا بازیاب کرایا گیا اس وقت بھی اس کے پیروں میں زنجیر موجود تھی۔اس حوالے سے پولیس حکام نے بتایاکہ اگر چوری کا معاملہ تھا تو پولیس کے حوالے کرنا چاہیے تھا، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے اور اپنی عدالت لگانے کی اجازت نہیں ہے، ذمے داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔دوسری جانب 10 دن تک قید رکھے جانے والے ملازم پر دوران قید انسانیت سوز تشدد کیا جاتا رہا، عقوبت خانے میں قید ملازم پر تشدد کی فوٹیجز منظرعام پر آگئی ہیں۔ویڈیو میں دفترمیں قید ملازم کو لٹکا دیکھا جا سکتا ہے جس کی آنکھوں پر کپڑا لپیٹا ہوا ہے، جبکہ قریب کھڑے ایک شخص نے ہاتھ میں ڈنڈا تھاما ہوا ہے اور دوسرا شخص ویڈیو بنا رہا ہے، ویڈیو بنانے والی کی آواز سنائی دیتی ہے کہ یہ دے گا یہ دے گا پیسے دے گا۔اس موقع پر عبدالغفار نامی ملازم کی چیخیں بھی سنائی دیتی ہیں اور وہ چوری کے الزام کی تردید کرتے ہوئے گڑگڑاتے ہوئے مت مارو مت مارو کی پکار کرتا ہے۔نوجوان کو رسیوں سے باندھ کر حبسِ بے جا میں رکھنے اور تشدد کے مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ ملک سے فرار ہو گیا ہے۔شارع فیصل پر نجی کمپنی میں نوجوان کو حبسِ بے جا میں رکھنے کا مقدمہ ٹیپوسلطان تھانے میں متاثرہ نوجوان عبدالغفار کے والد محمد عاشق کی مدعیت میں درج کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق ایف آئی آر میںسیکیورٹی گارڈ ہاشم خان اور دیگر ملزمان کے خلاف درج کیے گئے مقدمے میں حبس بے جا میں رکھنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔واقعے میں ملوث کمپنی کے گارڈ ہاشم کو گزشتہ روز ہی گرفتار کر لیا گیا تھا، جبکہ ملوث دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔سپرنٹنڈنٹ پولیس عبدالرحیم شیرازی کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ کمپنی کا مالک مبینہ طور پر ملک سے باہر چلا گیا ہے، تاہم اس سلسلے میں پولیس کا شعبہ تفتیش کا کام کر رہا ہے۔
نوجوان بازیاب

مزیدخبریں