فیصل ادریس بٹ
ملک بھر میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی روک تھا م کے لیے ایپکس کمیٹی کے ہونے والے حالیہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس ٓئی لیفٹینیٹ جنرل ندیم انجم نے ملک بھر کی پولیس فورس کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ پولیس دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں اہم کردار ادا کرسکے۔اجلاس میں پیش کی گئی تجاویز پر عمل درآمد کیلئے آرمی چیف اور وزیر اعظم نے فیصلہ کرلیا ہے۔جس کے تحت پنجاب پولیس میں مزیدریفارمز لائی جا رہی ہیں۔
انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اب تک اپنی ٹیم کے اراکین کے ساتھ ملکر بغیر حکومتی بجٹ ایسی ریفارمز کی ہیں کہ جسکی مثال نہیں ملتی۔ انہوںنے اپنی ٹیم کے ارکان سلطان گجر شہزاد سلطان ریاض نذیر گاڑھا ،راو¿ عبدالکریم انعام وحید احسن یونس ھمایوں بشیر تارڑر اطہروحید ،امین بخاری عمارہ اطہر اور دیگر افسران کے ساتھ ملکر رات دن پنجاب کی عوام پولیس کے لیے وہ اقدامات کیے ہیں جنکی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے چارج سنبھالتے ہی پولیس فورس کی ویلفیئر ، محکمانہ ترقیوں ، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ ، جرائم کے قلع قمع ، پبلک سروس ڈلیوری کو مزید تیز اور آسان بنانے کیلئے لاتعداد پراجیکٹس شروع کئے ہیں جس کا براہ راست فائدہ صوبے کے شہریوں اور فورس میں شامل افسران وا ہلکاروں کو ہورہا ہے۔
1۔تحفظ مراکزکا قیام:کمزور طبقوں بشمول ٹرانسجینڈر کمیونٹی ، خواتین ، بے گھر بچے، ذہنی معذوری کے شکار افراد اور نشے کی لعنت میں پھنسے افراد کی مدد اور بحالی کیلئے پنجاب پولیس نے تحفظ مرکز کے نام سے پراجیکٹ شروع کیا ہے جو روزانہ ہزارو ں شہریوں کی قانونی مدد وراہنمائی فراہم کر رہا ہے۔
2۔ڈرائیونگ لائسنس کا آسان اجرائ:آئی جی پنجاب کی ہدایت پرٹریفک لائسنس کے لیے ٹیسٹنگ سنٹرز کی تعداد اور اوقات کار میں اضافہ کیا گیا ہے یہ سنٹرز سارا ہفتہ کھلتے ہیں جہاںجا کر شہری صرف شناختی کارڈ کے ساتھ لائسنس حاصل کرسکتے ہیں۔
3۔شہریوںکی مشکلات کے ازالے کیلئے 1787کمپلینٹ سنٹر بھی ہفتے کے ساتوں ساتوں روز آن کردیئے گئے ہیں، صوبے کے کسی بھی ضلع سے تعلق رکھنے والے شہری پولیس سے متعلقہ اپنی کسی بھی شکایت، درخواست پر فوری ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔
4۔پولیس فورس کی ہیلتھ سکریننگ:ڈاکٹر عثمان انور نے پولیس فورس کی ہیلتھ کور کے تحت ویکسی نیشن مکمل کروائی ہے اس کی بدولت15ہزار سے زائد اہلکاروں کا علاج شروع ہوا ہے۔
5۔پولیس فورس کی محکمانہ ترقیاں : فورس کے ہزاروں اہلکار سالوں سے ترقیوںکے منتظرتھے،آئی جی پولیس نے ترقیوں کے عمل کو تیز ترکیا۔ جس کے بعد سے ہیڈ کانسٹیبل سے ایس پی لیول تک 15ہزار سے زائد افسران وا ہلکاروں کو محکمانہ ترقی دی جاچکی ہے جبکہ مزید ترقیوںکا عمل جاری ہے۔
6َ۔شہداءاور غازی وال کی تعمیر، گولڈ و سلور میڈلز کا اجراءکر کے سنٹرل پولیس آفس میں شہداءوال پر شہید ہونے والوں کے نام سنہری الفاظ میں کندہ کئے گئے ہیں۔شہداءکے اہل خانہ کو گولڈ میڈل دئیے جارہے ہیں ، انکے اہل خانہ کی ویلفیئر کیلئے گھروں کی فراہمی ، تعلیمی سکالرشپس کا انعقاد کیا گیا اسی طرح دوران ڈیوٹی جرات و فرض شناسی کے بے مثال مظاہرے پر بہادری میڈلز دینے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
7۔”ہمارے پھول “پراجیکٹ کے تحت پولیس ملازمین کے سپیشل بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے فنڈ رکھا گیا ہے۔ اب تک 02ہزار سے زائد بچے رجسٹرڈ کیے جا چکے ان بچوں میں سے قوت سماعت سے متاثرہ بچوں کو 18لاکھ مالیت کے کوکلئیر امپلانٹ سمیت ہر طرح کا جدید علاج و معالجہ فراہم کیا جارہا ہے۔
8۔ایجوکیشن ویلفیئر:پولیس ملازمین کے بچوں کی اعلی تعلیم کیلئے آئی جی پنجاب نے۔ پنجاب کے نامور اداروں کے ساتھ ایم او یو سائن کئے گئے ہیں۔ حاضر سروس ملازمین کے بچوں کو فیس میں رعایت دی جا رہی ہے۔ کانسٹیبلز، ہیڈ کانسٹیبلز، شہدا اور غازیوں کے بچوں کی اعلی تعلیم کیلئے فارن سکالرشپ سکیم کا اعلان کردیاگیا ہے۔
09لیگل ایڈ فنڈ قائم:آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنے والی کانسٹیبلری کیلئے لیگل ایڈ فنڈ قائم کیا ہے ۔جس سے مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے لیگل ایڈ فراہم کی جارہی ہے۔
10۔” میرا پیارا“ ایپ: اس ایپ میں شہری اپنے گمشدہ بچوں اور بزرگوں کی تصاویر شئیر کرکے پولیس کی فوری مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ لاہور میں پولیس کا جدید ہسپتال فعال ہو چکا ہے ۔پولیس ویلفیئر ہسپتال قلعہ گجر سنگھ کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے تحت کر دیا گیا ہے۔ پنجاب پولیس نے نور تھیلیسیمیا فا¶نڈیشن اور ایور کئیر ہسپتال کے ساتھ ایم او یوز پر دستخطکئے ہیںجس کے تحت پولیس ملازمین اور انکی فیملیز کی فلاح و بہبود کیلئے پولیس ملازمین اور انکے سپیشل بچوں کو جدید علاج معالجے کی سہولت باآسانی میسر آئے گی۔
11:آئی جی پنجاب عثمان انور نے پولیس کے چہرہ شناخت کے جدید سسٹم ''فیس ٹریس'' کا افتتاح کیا ہے ۔یہ سسٹم آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی جدید ٹیکنالوجی سے مزین ہے ، جسے پنجاب پولیس آئی ٹی ونگ نے پی آئی ٹی بی کے اشتراک سے تیار کیا ہے۔اس جدید ایپلی کیشنز کے ذریعے عادی جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری میں مدد مل رہی ہے۔ تھانوں کی اپ گریڈیشن کیلئے خصوصی اقدامات جاری ہیں اسی سلسلے میں صوبے کے تمام پولیس اسٹیشنز کو سپیشل اننشیئیٹو پولیس اسٹیشن میں اپ گریڈ کیا جارہا ہے اورا سی سلسلے میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تھانہ مزنگ کی بطور اسٹیٹ آف دی آرٹ سپیشل انیشئیٹو پولیس اسٹیشن اپ گریڈیشن کروادی ہے۔ان اقدامات سے پنجاب پولیس کے تھانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرکے تھانہ کلچر میں واضح اور مثبت تبدیلی لائی جا رہی ہے۔
12: میثاق سنٹر کا قیام :لاہور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں میثاق سنٹرز قائم کر کے ، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ ان میثاق سنٹرز میں پنجاب پولیس نے مسیحی اور دیگر اقلیتی ملازمین کو بطور سٹاف تعینات کیا ہے۔پنجاب پولیس نبی کریم کے اقلیتوں کے ساتھ کئے عہد کے مطابق انکی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنارہی ہے۔
علاوہ ازیںپولیس اینیمل
ریسکیوسنٹر (PARC) فعال کر دیا گیا ہے،جہاںجانوروں کے حقوق کیلئے سرگرم تنظیم (جے ایف کے) کے اشتراک سے ویٹرنری ڈاکٹرز، ایمبولینس اورریسکیو سٹاف تعینات ہے۔اس کیلئے ہیلپ لائن
03192646257 بنادی گئی ہے۔
2017سے قبل کے شہداءکے اہل خانہ کے گھروں کی تعمیر کیلئے آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ اب تک 503 شہدا کی فیملیز کیلئے پلاٹوں کا انتظام ہوچکا۔ پنجاب پولیس نے شہداءکے گھروں کی تعمیر کیلئے 22 کروڑ کا انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس فنڈز کے منافع سے شہداءکی فیملیز کو گھروں کی تعمیر کیلئے رقم دی جا رہی ہے،11 خاندانوں کو 05 لاکھ قسط کی صورت میں 25 لاکھ روپے فی کس گھر کی تعمیر کیلئے دئیے جا رہے ہیں۔گھروں کی تعمیر کیلئے باقی رقم متعلقہ آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز فراہم کریں گے۔
پنجاب ہائی وے پٹرول کو ڈرائیونگ لائسنس کے اجراءکے اختیارات بھی سونپ دئیے گئے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی پنجاب ہائی وے پٹرو ل عبدالکریم نے ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ڈی آئی جی پی ایچ پی ڈاکٹر محمد اطہر وحید نے بتایا کہ پنجاب بھر کی 36 بڑی تحصیلوں میں شہریوں کی سہولت کے پیشِ نظر ڈرائیونگ لائسنس سنٹرز قائم کیے جائیں گے۔