اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے پی پی پی ہیومن رائٹس سیل کے زیر اہتمام 'ایکشن کی فوری ضرورت: موسمیاتی تبدیلی اور پاکستان میں انسانی حقوق پر اس کے مضمرات' کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کیا اور کہاکہ 2022ءمیں ملک بھر میں آنے والے تباہ کن سیلاب اور پنجاب میں حالیہ سیلاب کے بعد موسمیاتی تبدیلی ایک بروقت موضوع ہے۔ مجھے ہماری مشترکہ ذمہ داری کی سنگینی یاد آ جاتی ہے۔ یہ چیلنجز پارٹی لائنوں سے بالاتر ہیں۔ وہ ہر اس شخص کے ساتھ گونجتے ہیں جو پاکستان کو گھر کہتا ہے اور کئی طریقوں سے ہمارے دنیا کے ہر انسان کے ساتھ۔ ہم بے مثال تبدیلی کے دور میں جی رہے ہیں اور یہ تبدیلی آب و ہوا اور سماجی ڈھانچے کے دائروں میں کہیں بھی زیادہ واضح نہیں ہے۔ یہ دونوں شروع میں الگ الگ نظر آسکتے ہیں لیکن وہ اندرونی طور پر جڑے ہوئے ہیں، جو ہمارے موجودہ چیلنجز میں سے ایک ہے۔ پاکستان اپنے وسیع منظرنامے اور بھرپور تاریخ کے ساتھ افسوسناک طور پر موسمیاتی بحران کا مرکز ہے۔ شمال کے گلیشیئر خطرناک حد تک کم ہو رہے ہیں۔ جنوب کی زرخیز زمین ریگستان کو راستہ دے رہی ہے۔ یہ صرف آب و ہوا کی آفات نہیں ہیں بلکہ خاندانوں اور قوموں کی قوموں کے تانے بانے کے ٹوٹنے کی کہانیاں ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ آصف علی زرداری نے 20 سال پہلے بطور وزیر ماحولیات کے طور پر اقدامات لئے، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے پورے معاشرے کو کام کرنا ہوتا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی انسانی حقوق پر اثرانداز ہوتی ہے۔ کانفرنس میں پی پی پی ہیومن رائٹس سیل کے صدر فرحت اللہ بابر، جنرل سیکرٹری ہیومن رائٹس سیل پی پی پی سیدہ ملائکہ رضا، جنرل سیکرٹری پی پی پی پنجاب سید حسن مرتضیٰ، پی پی پی مرکزی سنٹرل سیکرٹریٹ انچارج سبط الحسن بخاری اور ایڈووکیٹ شکیل عباسی نے بھی خطاب کیا۔