اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی اور فیملی، وکلائ، ذاتی معالج سے ملاقات کی درخواست پر کہا ہے کہ آرڈر پاس کریں گے۔ گذشتہ روز انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل شیر افضل مروت عدالت پیش ہوئے اور کہا کہ سنگل بنچ فیصلہ میں کوئی ہدایت نہیں کہ وہ جس سہولت کے اہل ہیں وہ دی جائیں، سنگل بنچ فیصلہ میں بی کلاس دینے کا حکم نہیں دیا۔ شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم ورزش کے لئے مشین مانگ رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس کا طریقہ کار کیا ہو گا؟، اٹک جیل میں تو آپ کو سہولیات حاصل تھیں؟۔ جس پر وکیل نے کہا کہ اٹک جیل میں بھی سہولیات حاصل تھیں نہ اڈیالہ جیل میں ہیں، ذاتی معالج، فیملی، وکلاءکی ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ہم دوسری طرف کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیتے ہیں، ہم ان سے عمل در آمد رپورٹ بھی طلب کر لیتے ہیں۔