اسلام آباد میں سینکڑوں افراد کا فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مارچ

سیکڑوں مرد، خواتین اور بچوں نے بدھ کے روز پاکستان کے دارالحکومت میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مارچ کیا جبکہ اس علاقے میں شہری اہداف پر اسرائیل کی بے رحمانہ بمباری کے بعد محصور غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حماس کی طرف سے ہفتے کے روز شروع کیے گئے ایک مکمل فوجی آپریشن نے اسرائیل کو حیران کر دیا جس میں اسرائیلی فوج کے مطابق کم از کم 1,200 ہلاک اور 2,700 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ یہ حملہ جو 50 سالوں میں اسرائیل کے خلاف شروع کیا گیا مہلک ترین حملہ تھا، کے بعد فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں شہری اہداف پر گولہ باری کی جس میں کم از کم 1,055 افراد ہلاک اور 5,184 دیگر زخمی ہو گئے۔اسلام آباد میں مظاہرین کی بڑی تعداد نے ریلی میں فلسطینی اور پاکستانی پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "فلسطین کو آزاد کرو" لکھا تھا۔ایک سیاست دان راجہ فاضل حسین نے کہا، "ہم یہاں غزہ کو بچانے اور اپنے جذبات کا اظہار کرنے آئے ہیں۔ ہم غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے جب تک انہیں فتح نہیں مل جاتی۔"عائشہ نور نامی ایک طالبہ نے کہا، ریلی کے شرکاء جانتے ہیں کہ اسرائیلی مظالم کا سامنا کرتے ہوئے فلسطینیوں پر کیا گذر رہی ہے۔انہوں نے کہا، "اور ہمارے پاس اسے قبول کرنے اور اس [فلسطینیوں کے مقصد] کی حمایت کرنے کا جذبہ ہے اسی لیے ہم سب اس کی حمایت کرتے ہیں۔ ایک ایسا مقصد جس کی ہم حمایت کرتے ہیں۔"پاکستان جس کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات نہیں ہیں، فلسطینی عوام کے لیے ایک آزاد وطن کا مسلسل مطالبہ کرتا رہا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف/یروشلم ہو اور وہ 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو۔پاکستان، سعودی عرب اور دیگر مسلم ممالک نے خطے میں عداوت کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ اسرائیلی فوج نے غزہ کا "مکمل محاصرہ" کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں کھانے، پانی اور ایندھن کی آمد پر پابندی بھی شامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن