بدھ کی شام حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں ایک اسرائیلی خاتون اور اس کے دو بچوں کو غزہ کی پٹی میں کئی دنوں تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اس کلپ کے ساتھ ساتھ تصویر میں اسرائیلی خاتون کو اپنے دو بچوں کے ساتھ غزہ کی پٹی اور اسرائیل کو الگ کرنے والی باڑ کو عبور کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کے ساتھ القسام بریگیڈ کے بندوق بردار بھی وہاں تک آئےتھے۔مختصر کلپ کے مطابق القسام کے بندوق برداروں نے اسرائیلی خاتون کو غزہ کی طرف واپس جانے سے پہلے باڑ میں داخل ہونے دیا۔
اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے جمعرات کو عرب ورلڈ نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر "بغیر کسی وقفےکے" حملے جاری رکھیں گی۔خاتون اور دونوں بچوں کو کبوتز ہولیت کے علاقے میں رہا کیا گیا تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ پیش رفت کسی تیسرے فریق کی مدد سے کی گئی ہے یا نہیں۔اسرائیلی نیوز ویب سائٹ "مافزاک لائف" نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی خاتون کا نام ایویتال الجیم تھا اور جب انہیں حراست میں لیا گیا تو اس کے ساتھ جو دو بچے تھے۔ وہ اس کی دوست کے بیٹے تھے جن میں سے ایک کی عمر 4 سال اور دوسرے کی عمر 6 ماہ تھی۔ .ویب سائٹ کے مطابق دونوں بچوں کی حقیقی ماں ابھی تک غزہ میں زیرحراست ہے اور اس کا نام عدی وائٹل کبلون بتایا جاتا ہے۔