بچوں اور شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا،مغربی میڈیا کے الزامات جھوٹے ہیں :حماس

اسلامی تحریک مزاحمت( حماس) نے کہا ہے کہ بعض مغربی ذرائع ابلاغ کی طرف الزامات جھوٹ ہیں،قسام بریگیڈ اور مزاحمتی فورسز نے صرف صیہونی فوجی تنصیبات اور سکیورٹی سسٹم کو نشانہ بنایا ہے جو کہ ایک جائز ہدف ہے،ہم شہریوں اور بچوں کو نقصان پہنچانے سے گریزکرتے ہیں ،بچوں کے قتل سرقلم کرنے اور عام شہریوںکو نشانے بنانے کے الزامات جھوٹے ہیں ۔حماس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی افسانوں کو اپنانے والے بعض مغربی ذرائع ابلاغ کی طرف سے من گھڑت الزامات جھوٹے ہیں، جن میں سے تازہ ترین دعویٰ بچوں کے قتل، سر قلم کرنے اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا ہے۔ حماس یہ واضح کرتی ہے کہ قسام بریگیڈ اور مزاحمتی فورسز نے صرف صیہونی فوجی تنصیبات اور سکیورٹی سسٹم کو نشانہ بنایا ہے جو کہ ایک جائز ہدف ہے، میدانِ جنگ سے لی گئی ویڈیو کلپس اور آباد کاروں کی درجنوں شہادتیں اور تصاویر اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ ہم شہریوں اور بچوں کو نقصان پہنچانے سے مکمل طور پر گریز کرتے ہیں۔اس کے برعکس آج تک، قابض اسرائیلی فوج نے 1055فلسطینی شہری شہید کردیئے جن میں 300سے زائد بچے اور 200خواتین شامل ہیں ۔ 1,200سے زائد بچوں اور 1,000خواتین سمیت 5,150شہریوں کو زخمی کردیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ طیاروں سے بمباری کر کے درجنوں طبی عملے کو ہلاک اور زخمی کر چکے ہیں جبکہ درجنوں شہری جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں، تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دب کر مر رہے ہیں ، صیہونی عام شہریوں کو اب بھی منظم طریقے سے نشانہ بنا رہے ہیں ۔ دریں اثنا  بجلی اور پانی کو منقطع کر رکھا ہے اور خوراک کی سپلائی کو آبادی تک پہنچنے سے روک دیا ہے۔ قابض اسرائیلی فوجی ہمارے عوام کی نسل کشی کر رہی ہے، جبکہ بد قسمتی سے بعض ممالک من گھڑت اورجھوٹے  بیانیے کو اپناتے ہیں، اور ان حقائق کو نظر انداز کرتے ہیں جو دنیا براہ راست نشریات پر دیکھ رہی ہے۔ صیہونی قابضین نے مجرمانہ قوانین نافذ کئے  ہیں جو انہیں مرد اور خواتین قیدیوں کو قتل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔یہ "ہانیبال پروٹوکول" کے نام سے وہ کالا قانون ہے جس کے تحت صیہونیوں نے  اگست 2014 میں 300 سے زائد بے گناہ شہریوں کو قتل کیا تھا اور وہ اب جھلسنے والی زمین کی پالیسی کا استعمال کرکے قیدیوں کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔ تحریک مزاحمت حماس دنیا سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہوں اور اسرائیل کوعام شہریوں کو نشانہ بنانے سے روکیں اور جھوٹی روایات اور من گھڑت کہانیوں پر مبنی صیہونی بیانیے کے بجائے ہمارے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں جو دنیا کے سب سے زیادہ گھنانے قبضے سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن