لاہور (خصوصی نامہ نگار ) سپیکر ملک محمد احمد خان کی زیرِ صدارت پنجاب اسمبلی کے پرانے سیشن ہال میں ترمیم شدہ اسمبلی قواعد و ضوابط کا افتتاحی اجلاس ہوا۔ اس موقع پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قواعد کی تبدیلی سے اسمبلی کو موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید بنانے کی ضرورت ہے۔ ملک محمد احمد خان نے اس موقع پر مزید کہا کہ تمام اسمبلیاں معمول کی قانون سازی سے آگے بڑھ کر عوامی اعتماد کو بہتر بنانے پر توجہ دیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاکہ ماضی میں متعدد مرتبہ قوانین میں تبدیلی کی گئی اور اس تبدیلی کا مقصد پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہے، پارلیمنٹ کو نگرانی کا حق حاصل ہے۔ ماضی میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے نے ایسی دخل اندازی کی جسے واگزار کروانا اب مشکل ہے۔ پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار اراکین کو پنجابی، سرائیکی، میواتی، پوٹھوہاری سمیت دیگر علاقائی زبانوں میں اسمبلی سے خطاب کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد پنجاب کی ثقافتی اور لسانی تنوع کو اجاگر کرنا ہے۔ اردو اور انگریزی زبانوں میں بھی تقاریر کی جا سکیں گی۔ترمیم کے مطابق، ہر قائمہ کمیٹی میں کم از کم دو خواتین کا ارکان کی شمولیت لازمی ہوگی۔ اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں میں ارکان کی تعداد 11 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی اب اختیارات کے تحت ارکان کی معطلی سمیت نظم و ضبط کے امور بھی دیکھے گی۔ دریں اثناء سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی میں سپیشل پاسپورٹ ڈسک کا افتتاح کر دیا ، قومی اسمبلی کی طرح اب ارکان پنجاب اسمبلی اپنے پاسپورٹ ارکان قومی اسمبلی کی طرح پنجاب اسمبلی پرانی بلڈنگ میں قائم سپیشل پاسپورٹ ڈیسک پر بنوا سکیں گے۔
پنجاب اسمبلی: ترمیم شدہ قواعد و ضوابط کے حوالے سے اجلاس ‘ پاسپورٹ ڈیسک بھی قائم
Oct 12, 2024