کامونکی ساہیوال میں گرفتاریاں‘ 19 پی ٹی آئی کارکن میانوالی جیل سے رہا

کامونکی+ ساہیوال+ میانوالی (نمائندگان) پولیس نے تحریک انصاف کے ورکروں کے گھروں اور کاروباری مراکز پر چھاپوں کے دوران تین کارکنوں رانا عثمان، ملک فیصل اور مدثر کو گرفتار  کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دریں اثناء ساہیوال میں پی ٹی آئی کی طرف سے ساہیوال میں مور والا چوک ہائی سٹریٹ احتجاج کی کال کے پیش نظر پولیس کی طرف سے سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے۔  پی ٹی آئی قائدین وکارکنان نے مور والا چوک میں احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی جس پر پولیس نے ایم پی اے میجر (ر) غلام سرور، سابق سٹی میئر اسد خان بلوچ، سابق امیدوار ایم پی اے محمد یار ڈمرہ،  سابق چیئرمین پی ایچ اے ساہیوال رضوان مظفر شاہ سمیت 30سے زائد کارکنان کو گرفتارکرلیا۔ دریں اثناء پولیس نے گزشتہ رات بھی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رکھا اور پی ٹی آئی کے مختلف قائدین وکارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے  اور میاں نوید اسلم، میاں سجاد ناصر، حافظ قیصر، شہباز خان مردانہ، محمد معظم سمیت 15 سے زائد کارکنان کو گرفتارکیا گیا۔ علاوہ ازیں سنٹرل جیل میانوالی سے تین ایم پی او کے تحت گرفتار تحریک انصاف میانوالی کے 19 رہنماؤں اور ورکرز کو رہا کر دیا گیا۔ رہا ہونے والوں میں اصغر روکھڑی، حمید  سوانس،  نوید رفیع، محمد مسعود، مہر ولی، نادر بلو خیل، اورنگ زیب پکہ گنجیرہ، احمد نواز، عتیق الرحمن، شاہریب، محمد اویس، محمد ابراہیم، جمعہ گل، ساکنان  کمر مشانی اور محمد سعید بھور شریف شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن