توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی نااہلی، ثابت کرنا ہو گا ملزم نے اثاثے جان بوجھ کر چھپائے: ہائیکورٹ

لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں نا اہلی کیخلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن کے وکیل کو مہلت دیتے ہوئے 25 اکتوبر کو دلائل طلب کرلئے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ملزم نے اپنے اثاثے جان بوجھ کر چھپائے ہیں۔ آرٹیکل 173 کے تحت الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا۔ آرٹیکل 173 کے تحت کون فیصلہ کر سکتا ہے؟۔ علی ظفر نے کہا کہ سیشن جج آرٹیکل 173 کے تحت فیصلہ کر سکتا ہے۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے سامنے دائرہ اختیار کا معاملہ ہے۔ علی ظفر نے کہا کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ الیکشن کمشن کو اس کا اختیار ہے یا نہیں، الیکشن کمشن کو نااہلی کے لیے 63 ون پی پر جانے کا اختیار ہی نہیں تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ارکان اسمبلی کے اوپر سے لٹکتی تلوار کو ہٹایا گیا ہے، فیصلے میں رولز کا ذکر کیا گیا ہے۔ علی ظفر نے پانچ فیصلے عدالت کے سامنے رکھے۔ وکیل الیکشن کمشن نے موقف اختیار کیا کہ بیرسٹر علی ظفر نے لاہور ہائی کورٹ کے جس عدالتی فیصلے کا حوالہ دیا ہے وہ رپورٹڈ نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن