اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)تحریک انصاف کی 15 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کی دوبارہ کال کے اعلان کے بعد وفاقی پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیلئے کمر کس لی جبکہ وفاقی دارالحکومت سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اس اعلان سے ثابت ہوگیا ہے کہ یہ ملک دشمن لوگ ہیں اس سے پہلے پی ٹی آئی چین کے صدر کا دورہ ملتوی کراچکی ہے اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ جیسے ہی پاکستان کے سیاسی معاشی حالات سنورنے لگتے ہیں تو یہ ملک کے امن پر جملہ آور ہوجاتے ہیں ایس سی او سربراہ کانفرنس کے موقع پر احتجاج کی اس کال کو ایک انتہائی قابل مذمت عمل قرار دیتے ہیں کیونکہ پاکستان میں ایک طویل عرصے بعدوزیر اعظم شہباز شریف کی لیڈر شپ میں بہت اہم انٹرنیشنل اجلاس ہو رہا ہے جس میں ایک درجن سے زیادہ ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم شریک ہو رہے ہیں سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال ایسے وقت پر دی ہے جب تقریبا 900 وفود اسلام آباد میں موجود ہوں گے علاوہ ازیں تقریبا 200 انٹرنیشنل میڈیا ارکان بشمول بھارتی میڈیا موجود ہونگے ایسے نازک مرحلے پر اسلام آباد پر ایک اور چڑھائی نہ صرف نا قابل قبول ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت بھی فعل ہے انہوں نے کہا کہ اس اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک انصاف یا تو کسی کے اشارے پر عمل کر رہی ہے یا کھلم کھلا ملکی مفاد کے برعکس چل رہی ہے اس وقت یہ پوچھا جانا چاہیے کہ تحریک انصاف کا ایجنڈہ کیا ہے۔
تحریک انصاف کی کال، وفاقی پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیلئے کمر کس لی
Oct 12, 2024