کھنڈہ (ابرار حسین صابر)متعلقہ حکام کی نااہلی علاقہ میں اتائیوں کی بھرمار جابجا غیر قانونی کلینکس قائم بعض میڈیکل سٹور مالکان بھی ڈاکٹر بن کر مریض چیک کرنے لگے شہری دونمبر ڈاکٹروں سے علاج کروا کر اپنی جان و مال سے ہاتھ دھونے لگے کوئی پوچھنے والا نہیں محکمہ صحت کے ذمہ داران لمبی تان کرسوگئے صوبائی وزیر صحت پنجاب,سیکرٹری صحت,کمشنر راولپنڈی,ہیلتھ کئیر کمیشن پنجاب ,ڈپٹی کمشنر اٹک سے نوٹس کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق کھنڈہ،کامرہ،لنڈ،چونترہ،نتھیال،پیرانہ ،پنڈ سلطانی و مضافات میں اتائی ڈاکٹروں کی بھرمار ہوچکی ہے نیم حکیم جعلی ڈاکٹر عوام کی جان و مال سے کھیلتے دکھائی دیتے ہیں بعض میڈیکل سٹور اور ہومیو پریکٹیشنرز بھی انگریزی ادویات کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں بعض مقامات پر ہیلتھ ورکرز نے کلینک کھول رکھے ہیں جہاں حاملہ خواتین کا چیک اپ اور کیس کیے جاتے ہیں واضح رہیکہ اتائیوں کے محکمہ صحت میں موجود کالی بھیڑوں سے مبینہ رابطے ہیں جونہی ہیلتھ کئیر کمیشن کی گاڑی نکلتی ہے تو اتائیوں کو اطلاع مل جاتی ہے میڈیکل سٹوروں پر دھڑلے سے ان رجسٹرڈ جنسی ادویات کی فروخت کی جارہی ہے جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں عوامی حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ,غیر قانونی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹور مالکان اور عوام کی جان و مال سے کھلواڑ کرنے والے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور موت کے سوداگروں کو فوری طور پر قانون کے دائرے میں لایا جائے۔