راولپنڈی(جنرل رپورٹر)آئین ایک مقدس دستاویز ہے جو ریاست کے اجتماعی شعور کا عکاس اور ریاستی انتظام کے اصول طے کرتا ہے آئین میں ترمیم یا تبدیلی مخصوص حالات اور مخصوص افراد کے لئے نہیں کی جا سکتی آئین کے ابتدائیہ میں لکھا ہے کہ ملک منتخب نمائیندوں کے ذریعے چلایا جائے گا اور اعلی عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا جائے گا،موجودہ حالات میں عدلیہ ہی وہ واحد فورم ہے جو عوام کی دادرسی کے لئے دستیاب ہے اعلی عدلیہ کی آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ان خیالات کا اظہار ممبر پنجاب بار کونسل اور ممبر جوڈیشل کمیشن اسد عباسی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوے کیا انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتیں عدالتی اصلاحات ضرور کریں اور عوام کو انصاف کی جلد فراہمی کے لئے ہر ممکن قانون سازی اور اقدامات کریں لیکن عدلیہ کی آزادی اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کو نہ چھیڑا جائے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے لوگوں میں موجود عدم تحفظ قانوں وآختیار کے غلط استعمال کو روکا جائے۔