اسلام آباد(انٹرویوـ:رانافرحان اسلم)وفاقی دارلحکومت میں قائم پاکستان کی درجہ بندی میں اول نمبر پرموجود جامعہ قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر رائے نیاز اختر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اعلی تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے بین الاقوامی ماڈل اپنانا ہوگا جامعات کو ’’فنانشل اٹانومی‘‘ کے زریعے خودمختار بنانا ہوگا تاکہ دنیا بھر کیطرح پاکستان کی یونیورسٹیز بھی اپنی مدد آپ کے تحت مضبوط نظام تعلیم قائم کر سکیں ٹائمز ہائیر ایجوکیشن کی حالیہ رینکنگ میں قائداعظم یونیورسٹی کادنیا بھر میںٹاپ 400کی فہرست میں شامل ہونا یونیورسٹی اور پاکستان کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر رائے نیاز اختر نے ’’روزنامہ نوائے وقت‘‘ کیساتھ خصوصی نشست کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ڈاکٹررائے نیاز اختر نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کے بنیادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی پر کام ہورہاہے قائداعظم یونیورسٹی کا چارج سنبھالنے کے بعد کچھ اہداف مقرر کیے جس میں گڈ گورننس اولین ترجیح ہے حقیقی اختیار کسی بھی ادارے کے’’قانونی فورمز ‘‘کے پاس ہوتا ہے جہاں تمام سٹیک ہولڈرز باہم مشاورت کے ساتھ پالیسی وضع کرتے ہیں مختصر عرصے میں ہم نے سلیکشن بورڈ کی نومیٹنگز،اکیڈمک کونسل کی 3، ایڈوانس اسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کی13میٹنگزاور 4سنڈیکیٹ میٹنگز کیں ہیںیہ اقدامات فیصلہ سازی کے عمل کو یقینی بنانے اور یونیورسٹی کے معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ضروری تھے گزشتہ مالی سال میں یونیورسٹی نے4,628طلبہ کو203.8ملین روپے کے وظائف تقسیم کیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 14ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری لی قائداعظم یونیورسٹی پاکستان میں پہلے نمبر پر جنوبی ایشیا میں 98ویں عالمی سطح پر315ویں نمبر پر ہے ریسرچ سائٹیشن انڈیکس میں دنیا بھرمیں 40ویں نمبر پر ہیں گذشیہ اٹھارہ ماہ میں یونیورسٹی نے سماجی، حیاتیاتی اور قدرتی علوم سمیت مختلف شعبوں میں 268پی ایچ ڈی گریجویٹس پروڈیوس کیے دنیا بھر کی ممتاز یونیورسٹیز تحقیقی اداروں اور تھنک ٹینکس کے ساتھ 80سے زائد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جن میں ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی ہیلتھ سائنس سینٹر، ملایا یونیورسٹی، مصر میں الازہر یونیورسٹی نیز چین، ایران اور امریکہ کی کئی یونیورسٹیاں اورتحقیقی ادارے شامل ہیںقائداعظم یونیورسٹی ملکی اعلی تعلیمی ادارے کے طور پر قوم کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ہمارے اہداف میں سے یونیورسٹی کی عالمی درجہ بندی کو بہتر بنانا اور اپنے وسائل اور صلاحیتوں کوپوری طرح سے بروئے کار لاتے ہوئے دنیا بھر کی ٹاپ دوسویونیورسٹیوں میں شامل ہونا ہے ۔