جاپان کے طبی محققین نے ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کا حیرت انگیز طریقہ دریافت کر لیا ہے۔
جاپانی میڈیا رپورٹس کے مطابق کوبے یونیورسٹی کے محققین نے جسم کی عضلاتی ساخت میں ’’پی جی سی-1 اے‘‘ نامی پروٹین کے مختلف متغیرات کا مشاہدہ کیا ہے جو آئندہ دنوں میں وزن کم کرنے والی ادویات کی تیاری کے سلسلے میں بڑی پیش رفت کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں۔
یورپی سائنسی جریدے ’’مالیکیولر میٹابولزم‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین نے مذکورہ پروٹین کے مختلف متغیرات کا مشاہدہ ورزش کے دوران کیا، ان کا کہنا ہے کہ یہ متغیرات دوران ورزش بہت بڑھ جاتے ہیں، اور یہ بدن کی چربی جلانے کی رفتار کو تیز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کوبے یونیورسٹی کے محققین نے اس دریافت پر کہا کہ ہم ایک ایسی نئی دوا تیار کر سکتے ہیں جو پرہیز کیے بغیر وزن کم کرنے میں مدد دے گی، ان کا کہنا تھا کہ ان متغیرات کی تعداد میں اگر اضافہ کیا جائے تو اس سے جسم میں توانائی جلنے کا عمل تیز تر ہو جائے گا اور یوں چربی جلانے میں مدد ملے گی۔
انسانوں کے عضلاتی ڈھانچے کا مطالعہ کرنے والے محققین نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ ’پی جی سی-1 اے‘ کے متبادل متغیرات بھی ورزش کے دوران بڑھتے ہیں۔ ان متغیرات کی پیداوار مختلف افراد میں مختلف ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ایک ہی طرح کی ورزش کرنے کے باوجود مختلف لوگوں میں وزن میں کمی کی رفتار مختلف ہو سکتی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر واتارو اوگاوا نے کہا کہ اس تحقیق کے نتائج موٹاپے سے متعلقہ بیماریوں کے علاج میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتے ہیں۔