گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شہرمیں ڈینگی بخار کے باعث چار افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں صوبائی حکومت کے سیکرٹری معدنیات عطا اللہ صدیقی بھی شامل ہیں۔ جبکہ آج کے روز پنجاب بھرمیں ڈینگی کے سات سو چوالیس نئے مریضوں کو پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں لایا گیا ہے۔جن میں لاہور کے چھ سو آرسٹھ مریض شامل ہیں۔اب تک شہر میں ڈینگی کے باعث بارہ افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔کنگ ایڈورڈ میں ڈینگی کے حوالے بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت کا کہنا تھا کہ لاہور میں لوگوں کو سہولت دینے کے لیے چغتائی لیب کی دس شاخوں پر مفت ٹیسٹوں کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو ڈینگی کے حوالے سے آگہی دینے کے لیے مہم کا آغاز کیا ہے۔
دوسری طرف ڈاکٹرز کے مطابق ڈینگی بخار کی کوئی ویکسن نہیں صرف پونسٹون اور پیراسیٹامول ڈینگی کے مریضوں کو دینی چاہیے لیکن بڑی تعداد میں مریض سامنے آنے پر مارکیٹ میں ادویات شارٹ ہوگئی ہیں اورجن سٹورز پر ادویات مل رہی ہیں وہ مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں جس باعث لوگوں کو شیدید مشکالات کا سامنا ہے۔جبکہ وزیراعلی پنجاب کا کہنا ہے کہ دوروز میں سری لنکا سے ماہرین کی ٹیم ڈینگی میں تعاون کے لیے آے گی۔
دوسری طرف ڈاکٹرز کے مطابق ڈینگی بخار کی کوئی ویکسن نہیں صرف پونسٹون اور پیراسیٹامول ڈینگی کے مریضوں کو دینی چاہیے لیکن بڑی تعداد میں مریض سامنے آنے پر مارکیٹ میں ادویات شارٹ ہوگئی ہیں اورجن سٹورز پر ادویات مل رہی ہیں وہ مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں جس باعث لوگوں کو شیدید مشکالات کا سامنا ہے۔جبکہ وزیراعلی پنجاب کا کہنا ہے کہ دوروز میں سری لنکا سے ماہرین کی ٹیم ڈینگی میں تعاون کے لیے آے گی۔