اسلام آباد+کراچی+واشنگٹن (ریڈیو نیوز+اےجنسےاں) وکی لیکس کے جاری کردہ امریکی سفیر کے مراسلے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما چودھری نثار خان کے بیوی بچوں کے پاس امریکی شہریت ہے۔ انہوں نے عوام کی نظر میں اپنی ساکھ بچانے کے لئے اسلام آباد کے بجائے لندن میں امریکی سفارتخانے سے اپنی بیٹی کے پاسپورٹ کی تجدید کرائی تھی۔ 19 ستمبر 2008ءکو امریکی سفیر این پیٹر سن نے چودھری نثار کے ساتھ اپنی ملاقات کی تفصیل پر مشتمل سفارتی مراسلہ واشنگٹن بھیجا جس مےں چودھری نثار نے کہا تھا کہ پرویز مشرف کے استعفے کے بعد سویلین حکومت کے تحت امریکہ اور پاکستان کے لئے مل کر کام کرنے کی مزید گنجائش پیدا ہونی چاہئے۔ امریکہ اور پاکستان کو تعلقات میں بہتری کا راستہ تلاش کرنا چاہئے۔ مراسلے کے مطابق ہمیشہ کی طرح چودھری نثار نے اس بات پر اصرار کیا کہ مسلم لیگ (ن) اور وہ خود امریکہ کے حامی ہیں۔ ان کی بیوی اور بچے امریکی شہری ہیں۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت جتنی طاقت ور ہے انہوں نے پچیس سال میں اتنی طاقت ور پاکستانی حکومت نہیں دیکھی۔ صدر ، وزیر اعظم ، تین صوبائی اسمبلیاں اور چاروں گورنر اس کے ہیں۔ مراسلے کے آخر میں امریکی سفیر این پیٹر سن نے تبصرہ کیا کہ اگر شریف برادران کو نااہل قرار دیا گیا تو چودھری نثار وزارت عظمیٰ کےلئے امیدوار بنتے نظر آرہے ہیں جبکہ آئی اےن پی کے مطابق دےگر خفےہ مراسلوں مےں ےہ بھی انکشافات کئے گئے ہیں کہ بےنظےر بھٹو ، مولانا فضل الرحمان، شاہ محمود قرےشی سمےت کئی اہم سےاستدان مدد کےلئے امرےکی سفارتکاروں کی طرف دےکھتے رہے۔ شاہ محمود نے امرےکی حکام سے کہا تھا کہ اگر مےں وزےر اعظم بنا تو زرداری کا ”ےس مےن“ نہیں بنوں گا جبکہ متحدہ کے رہنماﺅں نے کہا تھا کہ امرےکہ ان کی پارٹی کے بارے مےں اپنے تاثرات کو تبدےل کرے۔
وکی لیکس