جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مخدوم شہاب الدین کی اپیل پرسماعت کی، مخدوم شہاب الدین کے وکیل سردار اسحاق نے دلائل میں کہاکہ سابق ڈی جی صحت ڈاکٹر رشید جمعہ نے ایفیڈرین کوٹہ الاٹ کیا، مخدوم شہاب الدین کو مقدمہ درج ہونے کے آٹھ ماہ بعد اس میں ملوث کیا گیا،اے این ایف نے کیس کے ملزم ادویہ ساز کمپنی کے رضوان احمد پر دباؤڈال کراسے وعدہ معاف گواہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایفیڈرین معاملہ میں مخدوم شہاب الدین نے ہی بطور مدعی بن کرکیس کا آغازکیا، جس پرجسٹس طارق پرویز نے ریمارکس دئیے کہ آپ کے موکل کس طرح مدعی بنے، کارروائی تو پارلیمنٹ کے توجہ دلاؤنوٹس پرشروع ہوئی تھی، عدالت نے مخدوم شہاب الدین کی درخواست ضمانت پانچ لاکھ روپے کے مچلکے پرمنظورکرلی جبکہ عدالت نے اے این ایف حکام کوآئندہ سماعت پرطلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت پچیس ستمبرتک ملتوی کردی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مخدوم شہاب الدین نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی چالان اورالزامات نہیں لگائے گئے، میں ملزم ہوں لیکن مجرم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں آزاد فیصلے کررہی ہیں،کیس ابھی زیرسماعت ہےمزیدبات نہیں کرسکتا۔
سپریم کورٹ نے ایفیڈرین کیس میں وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین کی ضمانت قبل ازگرفتاری پچیس ستمبرتک منظورکرتے ہوئے اے این ایف حکام کوطلب کرلیا.
Sep 12, 2012 | 14:01