لندن(اے این این) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرانے کے لئے 26 اکتوبر کو لندن میں ملین مارچ کا اعلان کردیا جس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی بڑی تعداد، مختلف مکاتب فکر اور بالخصوص انسانی حقوق کی عملبردار تنظیموں نے بھی شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا اعلان بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے برطانوی پارلیمنٹ میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے چئیر مین اینڈریو گرفتھس نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ درست فیصلہ ہے عالمی برادری کو اب سمجھ لینا چاہیے کہ طویل عرصے سے مسئلہ کشمیر حل طلب ہے اسلئے ہم نے اس ملین مارچ میں شرکت کا واضح اور باضابطہ اظہار کیا ہے۔ بیرسٹرسلطان محمود چودھری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ میں برطانوی پارلیمنٹ کا شکر گزار ہوں کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھ کر کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست کی اور اسی طرح برطانوی وزیر خارجہ کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالی پر برطانوی حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔ اس موقع پر اجلاس سے باری باری ممبران پارلیمنٹ نے اپنے خطاب میں ملین مارچ کے انعقاد کی حمایت کا اعلان کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان بالخصوص آزاد کشمیر میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر سیلاب متاثرین کی امداد کرے، انہوں نے عالمی برادری سے بھی امداد کی اپیل کی۔ اس موقع پر موجود برطانوی پارلیمنٹیرینز نے بھی اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بھی اس سلسلے میں برطانوی حکومت، یورپی یونین اور دیگر ڈونرز کو خطوط لکھیں گے۔
بیرسٹر سلطان محمود