گزشتہ ماہ افراط زر کی شرح 7 فیصد رہی‘ ای سی سی نے سی این جی شعبہ کیلئے ایل این جی درآمد کرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد (اے پی پی+ آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سی این جی کے شعبہ کے لئے ایل این جی درآمد کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا جس میں اشیاء کی قیمتوں، گندم، چینی کے ذخائر، بجلی کی صورتحال سمیت مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے سی این جی کے شعبہ کے لئے ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت دینے سے متعلق سمری پیش کی جس کی ای سی سی نے اصولی منظوری دیتے ہوئے سیکرٹری خزانہ، سیکریٹری پٹرولیم اور چیئرمین ایف بی آر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو اس تجویز کے مالیاتی اثر کا جائزہ لے کر اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس موقع پر ایل این جی پروڈکشن اینڈ ڈسٹری بیوشن پالیسی 2014ء سے متعلق سمری بھی پیش کی گئی جس پر فیصلے کے لئے ای سی سی نے یہ سمری مناسب فورم مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے گیس اور بجلی کی لوڈ مینجمنٹ میں ترجیح سے متعلق پیش کردہ سمری پر سیکرٹری ٹیکسٹائل انڈسٹری اور سیکرٹری پٹرولیم کو ہدایت کی کہ اس معاملہ کو باہمی طور پر زیر بحث لاتے ہوئے فیصلہ کیا جائے۔ اس ضمن میں گیس کی دستیابی کو مدنظر رکھا جائے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ستمبر 2014ء کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گندم کے 6.916 ملین ٹن اور چینی کے 2.088 ملین ٹن ذخائر ہیں جو ملکی ضرورت کے لئے کافی ہیں۔ جولائی 2014ء کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 15207 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ سٹاک ایکسچینج فعال ہے اور مئی 2013ء کے بعد سے اس میں 42.9 فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اگست 2014ء میں افراط زر (سی پی آئی) 7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ہول سیل پرائس انڈیکس 3.3 فیصد جبکہ ایس پی آئی 5.2 فیصد رہا۔ جولائی تا اگست 2014ء میں ترسیلات زر 2.97 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 2.64 ارب ڈالر تھیں، جولائی اور اگست 2014ء میں ایف بی آر کے محصولات میں 12.5 فیصد اضافہ ہوا۔ لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں اگست 2014ء میں 4.6 فیصد کی شرح نمو رہی۔ اگست میں پیاز، آلو، پٹرول، مٹی کا تیل، لہسن، ہائی سپیڈ ڈیزل، دال مونگ، دال مسور، ویجیٹیبل گھی، گندم، ٹماٹر اور سرخ مرچ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ باسمتی چاول ٹوٹا، اری 6، نیڈو، سرسوں کا تیل، کوکنگ آئل (ٹین)، نمک اور دال ماش کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سنیٹر پرویز رشید، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد، وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری عباس خان آفریدی، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ مفتاح اسماعیل، وفاقی سیکریٹریوں اور دیگر سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پٹرول،  مٹی کے تیل، ہائی سپیڈ ڈیزل،  گندم، آلو، پیاز،  لہسن، دال مونگ، دال مسور، خوردنی گھی،ٹماٹر اور سرخ مرچ کے نرخوں میں کمی، باسمتی چاول  (ٹوٹا)،  چاول (ایری6)، خشک دودھ نیڈو،  سرسوں کے تیل، کھانا پکانے کے تیل، گھی(ٹن)، نمک اور دال ماش کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ ہول سیل پرائس انڈیکس 3.3 فیصد، سیسیٹو پرائس انڈیکس 5.2 فیصد ریکارڈ،  جبکہ جولائی اگست 2014-15 ء میں ورکرز کے ترسیلات زر 2.97 ارب ڈالرز رہی۔ گذشتہ برس اسی مدت میں 2.64 ارب امریکی ڈالرز تھی۔ آئی این پی کے مطابق ای سی سی نے درآمدی ایل این جی پر ٹیکس معاف کرنے کی سمری بھی منظور کر لی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...