لاہور(خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبہ بھر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے اور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور کو صوبائی دارالحکومت کو جرائم اور اس میں ملوث گروہوں کے خاتمے کا 60 روز کا ٹاسک دیا ہے۔ انہوں نے عیدالاضحی کے موقع پر صوبہ میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات اور اہم مقامات کی سیکورٹی کے لئے خصوصی حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ بات انہوں نے صوبہ میں امن و امان کے قیام اور عید الاضحی کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے صوبائی کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا امن وامان کے قیام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے بڑھ کر کوئی اور ترجیح نہیں ہو سکتی اور اس مقصد کے لئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔ امن کے قیام اور عوام میں احساس تحفظ کیلئے پہلے بھی پولیس کو ہرممکن وسائل دیئے اور آئندہ بھی وسائل دیں گے لیکن جرائم کی بیخ کنی اور عوام کی امیدوں پر پورا اترنا پولیس کی ذمہ داری ہے- انہوں نے کہا ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور ہمیں دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے- موجودہ دور میں پولیس کی ذمہ داریوں میں اور بھی اضافہ ہو گیا ہے- موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں پولیس امن کے قیام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے اور اس مقصد کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پوری طرح چوکس رہیں- انہوںنے لاہور سمیت پنجاب بھر میں منظم جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ایسے جرائم میں ملوث افراد اور گروہوں کے خلاف بلاامتیاز سخت کارروائی کی جائے- معاشرتی جرائم کے خاتمے کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کے سرغنہ کی سرکوبی بھی کی جائے- پرامن معاشرہ کی تشکیل کے لئے جرائم مافیا کے گٹھ جوڑ کو ہر صورت توڑنا ہو گا- انہوں نے کہا میں پولیس کی کارکردگی سے اسی وقت مطمن ہوں گا جب عوام اس پر اظہار اطمینان کریں گے- بلاشبہ پولیس نے دہشت گردی کے خاتمے میں جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے قیمتی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا ہے- ضرورت اس امر کی ہے معاشرے کو جرائم سے پاک کرنے اور عوام میں احساس تحفظ کو فروغ دینے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں اور قانون کی عملداری کو ہرقیمت پر یقینی بنایا جائے- وزیراعلیٰ نے عیدالاضحی کے موقع پر سیکورٹی کے انتظامات کاجائزہ لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں کسی غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے- سماج دشمن عناصر امن و امان کی فضا کو مکدرکرنے کے درپے ہیں- قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھنا ہو گی اور ان کی سرکوبی کیلئے پوری طرح مستعداور چوکس رہنا ہو گا- انہوںنے عیدالاضحی کے موقع پر مساجد، امام بارگاہوں، پارکوں، اہم پبلک مقامات پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اہم مقامات پر اضافی نفری تعینات کی جائے اور تمام سینئر پولیس افسر اپنے علاقوں میں نہ صرف خود گشت کریں بلکہ سکیورٹی انتظامات پر پوری طرح عملدرآمد یقینی بنائیں- صوبائی کابینہ کمیٹی صوبہ بھر میں سکیورٹی انتظامات پر عملدرآمد کی مسلسل مانیٹرنگ کرے- مزید براں شہبازشریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میںہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری اور پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کی تنظیم نو کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور طبی سہولتوں کی بہتری کے پلان کی اصولی منظوری اور ہسپتالوں میں اینستھیزیسٹس کی کمی دور کرنے کیلئے اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔ ہسپتالوںکے میڈیکل آفیسرز کو اینتھسیزیا کا دو سالہ تربیتی کورس کرانے کا فیصلہ بھی ہوا۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عوام کو معیاری اورجدید طبی سہولتوں کی فراہمی میرا مشن ہے جسے ہر قیمت پر پورا کروں گا۔ صحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری کیلئے اٹھائے گئے انقلابی نوعیت کے اقدامات کے ثمرات ہر صورت عام آدمی تک پہنچنے چاہئیں۔ سرجری کے دوران نجی شعبہ سے کارڈیالوجسٹ اوراینتھسیزیا کے ڈاکٹروں کے ہسپتالوں کے وزٹ کی تجویزکی منظوری دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا ادویات کے سپلائی آرڈر، خریداری، ہسپتالوں کو فراہمی، سٹاک اور مریضوں کو تقسیم کے پورے عمل کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جائیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سورج واڈیا کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا سارک پلیٹ فارم کا بنیادی مقصد خطے میں معاشی خوشحالی کیلئے کام کرنا ہے۔ علاقائی تعاون کے فروغ کیلئے سارک تنظیم کو مزید فعال اور موثر انداز میں کام کرنا ہوگا۔ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاںہے۔ سارک ممالک کے درمیان تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ مزید براں شہباز شریف کی زیر صدارت عیدالاضحی پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کئے جانے والے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پولیس اور قانون نافذکرنے والے سول اداروں کو ہمہ وقت چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا لاؤڈ سپیکر پر پابندی کے قانو ن پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے اور اشتعال انگیز تقریریں کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی جائے اور ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔