نوجوان دہشت گردی سے بچیں گمراہ کن گروہوں کیخلاف سینہ سپر ہو جائیں، مسلم حکمرانو عوام سے انصاف کرو: خطبہ حج

مکہ مکرمہ + عرفات (امیر محمد خان سے + مبشر اقبال لون استادانوالہ سے + ممتاز احمد بڈانی + ایجنسیاں) میدان عرفات میں پاکستانیوں سمیت دنیا بھر سے آئے لاکھوں مسلمانوں نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرکے حج کی سعادت حاصل کی۔ امام کعبہ ڈاکٹر شیخ عبدالرحمٰن السدیس نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام میں دہشت گردی کو حرام قرار دیا گیا ہے‘ دہشت گرد امت مسلمہ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘ دہشت گردوں نے نوجوانوں کو ورغلا کر قتل اور فساد کی راہ پر ڈال دیا‘ زمین پر فساد پھیلانے والوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے‘ امت مسلمہ دوسروں کی طرف دیکھنے کی بجائے متحد ہو کر مسائل کا حل تلاش کرے‘ تمام معاملات اپنے ہاتھوں میں رکھے۔ دہشت گردی کو کسی قوم یا دین سے نہیں جوڑا جاسکتا، دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، حکمرانوں اور مسلمانوں پر کفر کے بہتان لگانے والا فتنہ پرور ٹولہ ہے، مسلم حکمران جان لیں وہ عوام کے ساتھ انصاف، انصاف، انصاف کریں، مسلمان حکمرانو ظلم کو ختم کرو، عوام سے انصاف کرو، مسلم حکمرانوں پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل حل کریں۔ اسلام کی بنیاد عدل پر قائم ہے‘ شام ‘ یمن اور فلسطین کے حالات خراب ہیں امت مسلمہ مشکل دور سے گزر رہی ہے‘ نوجوانان اسلام فتنے‘ شدت پسندی اور دہشت گردی سے بچیں اور گمراہ کن گروہوں کے خلاف سینہ سپر ہوجائیں‘ علماء انبیا کے وارثین ہیں‘ تمام عالم اسلام کے علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ تشدد سے روکیں‘ قوموں کو صراط مستقیم پر چلانے کے لئے علمائے کرام کردار ادا کریں‘ مسلمانو آپس میں بحث اور مکالمہ اچھے انداز میں کرو، اﷲ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو‘ حج سیاسی اجتماع نہیں‘ سیاسی نعرے مت لگائو‘ حج کو سیاسی مقاصد کے لئے ہرگز استعمال نہ کیا جائے‘ والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آیا جائے‘ امن و امان کو قائم رکھنا مسلمانوں کی بنیادی ذمہ داری ہے‘ اسلام کا صحیح اور واضح پیغام دنیا میں عام کرنا ہوگا‘ اسلام کی تمام تعلیمات انصاف اور عدل پر مبنی ہیں ان تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے‘ تقویٰ اور اللہ تعالی کی اطاعت اختیار کرو‘ اﷲ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنا کر بھیجا ہے۔ اے ایمان والو سیدھی اور سچی بات کرو‘ اسلام وہ مذہب ہے جس نے لوگوں کو روشن کردیا اسلام لوگوں کو اﷲ کی بغاوت اور شرک سے منع کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ تمام انسان و جن اﷲ تعالیٰ کی عبادت کریں یہی بنیادی پیغام ہے۔ اﷲ کی اطاعت اور عبادت کے پیغام کے لئے ہی انبیا علیہم السلام کو بھیجا۔ حضرت محمدؐ نے خطبہ حجۃ الوداع میں اسلام کا واضح پیغام پیش کیا خطبہ حجۃ الوداع میں بنیادی انسانی حقوق بیان کئے گئے حضورؐ نے اپنے خطبے میں خواتین کے بنیادی حقوق بھی بیان کئے۔ حضورؐ نے واضح کیا کہ کسی گورے کو کالے پر کوئی فضیلت حاصل نہیں ہے اﷲ کے ہاں فضیلت صرف تقویٰ کی بنیاد پر ہے۔ اﷲ تعالیٰ زمین پر عدل و انصاف کا نظام چاہتا ہے تمام مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ نیکی پر جمع ہوں، برائی کو روکیں۔ قرآن واضح کرتا ہے کہ ہم نے تم کو مختلف رنگ و نسل میں پیدا کیا۔ انسان پر واجب ہے کہ وہ اﷲ کی عبادت کرے والدین سے حسن سلوک کرے۔ حضورؐ نے اپنی تعلیمات میں پڑوسیوں سے بھی حسن سلوک کا حکم دیا۔ قرآن واضح کرتا ہے کہ ایک انسان کو بچانا ایسا ہے جیسے پوری انسانیت کو بچایا۔ سب سے زیادہ حقوق قریبی رشتہ داروں کے ہیں۔ امت آج مشکل مرحلے سے گزر رہی ہے۔ امت مسلمہ کو چاہئے کہ وہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ فلسطین اور شام امت مسلمہ کے لئے اہمیت کے حامل ہیں امت مسلمہ متحد ہو کر ہی تمام مسائل کا سامنا کرسکتی ہے۔ امت مسلمہ جذبہ اخوت کو مضبوط بنائے اسلام کی تمام تعلیمات انصاف اور عدل پر مبنی ہیں۔ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ اے مسلمانو! لوگوں کو برائی سے روکو اور نیکی کی دعوت دو۔ اسلام انصاف‘ مساوات کا درس دیتا ہے۔ اسلام امن‘ سلامتی اور محبت کا دین ہے، اسے تمام مذاہب پر برتری حاصل ہے اﷲ تعالیٰ نے حضرت محمدؐ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ آج ہمیں مختلف شکلوں میں دہشت گردی کا سامنا ہے نوجوانوں کو سیدھے راستے سے ہٹا کر فتنہ اور فساد کی طرف راغب کیا گیا ہے۔ اے مسلمان نوجوانو! امت مسلمہ کی وحدت کے لئے کام کرو۔ دنیا کو بتانا ہے کہ اسلام اخلاق عالیہ کا دین ہے‘ دین اسلام کی بلندی اور پیغام پوری دنیا میں عام کرنا ہوگا۔ حضورؐ اخلاق کے اعلیٰ ترین درجے پر فائز تھے۔ اعلیٰ اخلاق کی بدولت ہی حضرت محمدؐ نے انسانیت کو دعوت دی اخلاقیات ختم ہونے سے آج بہت سے معاشرے تنزلی کا شکار ہیں اﷲ تعالیٰ نے انسان کو اچھے اور برے دونوں راستے بتا دیئے ہیں۔ امام کعبہ نے دہشت گردی کو دنیا کا بنیادی مسئلہ قرار دیتے ہوئے امت مسلمہ کے نوجوانوں سے کہاکہ فتنے، شدت پسندی، دہشت گردی سے بچو، گمراہ گروہوں کے سامنے سینہ سپر ہو جاؤ۔ مسلمان حکمران حکمت کے ساتھ انتشار کے مسائل حل کریں۔ مسلمان حکمران باہمی مسائل کا حل مشاورت اور مذاکرات سے نکالیں، اسلام کی بنیاد عدل ہے۔ انہوں نے مسلم قائدین سے کہا کہ وہ فرقہ واریت نہ پھیلائیں، امن وامان کی فضا قائم کریں، تمام مسلمان برائیوں کے خلاف جہاد کریں، آپس میں اتحاد قائم کریں۔ علمائے کرام انبیاء کے وارثین ہیں ان کو چاہئے امت میں تفرقہ نہ ڈالیں۔ لوگوں کے ساتھ نرمی کے ساتھ پیش آئیں اسلام کا صحیح اور واضح پیغام دنیا میں عام کرنا ہوگا۔ یہ نرمی کا دین ہے انسانیت کی بھلائی کے لئے مسلمانوں کو لوگوں کا فائدہ سامنے رکھنا ہوگا۔ میڈیا کے لوگ اسلام کا بنیادی اور واضح پیغام دنیا تک پہنچائیں آج حجاج کرام ‘ آج آپ سب مقدس جگہ پر موجود ہیں اﷲ تعالیٰ نے اس زمین کو جو خصوصیات دیں کسی اور جگہ کو حاصل نہیں حضرت ابراہیمؑ نے اس زمین کے لئے امن اور سلامتی کی دعا کی۔ انسان اﷲ تعالیٰ کی عطا کردہ بے شمار نعمتوں کا شکر ادا کرے۔ امن و امان کو قائم رکھنا مسلمانوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ سعودی حکومت حجاج کے لئے ہر قسم کے بہترین انتظامات کرتی ہے سعودی حکومت حجاج کے لئے ہر قسم کی سہولتیں فراہم کرنے کی پوری کوشش کرتی ہے دعوت اور تبلیغ کا کام کرنے والے مسلمانوں کا شکر گزار ہوں۔ اﷲ تعالیٰ یوم عرفہ کے دن بہت سے مسلمانوں کی مغفرت کرتا ہے سب سے بہترین دعا وہ ہے جو یوم عرفہ کی جائے اے حجاج مغرب تک آپ نے یہاں وقوف کرنا ہے اس کے بعد آپ نے مزدلفہ کی طرف روانہ ہونا ہے‘ اے مسلمانو! مایوسی سے بچو اور ہمت سے کام لو۔ اﷲ کا امر و حکم ہی زمین پہ غالب آتا ہے۔ اے مسلمانو! حضورؐ پر درود و سلام بھیجو۔ اﷲ خود اور فرشتے بھی حضورؐ پر درود بھیجتے ہیں۔ اے اﷲ مسلمانوں کو عزت اور ہمت عطا فرما‘ اے اﷲ مسلمانوں کو نیکی کی توفیق دے، سیدھا راستہ عطا فرما‘ اے اﷲ مسلمانوں کے دلوں کو اپنی اطاعت اور تقویٰ پر متحد کر دے‘ اے اﷲ پوری دنیا میں امن و سلامتی فرما‘ اﷲ تعالیٰ حجاج کی خدمت کرنے کا ثواب شاہ سلمان کو عطا فرما۔ اے اﷲ حرمین کے خلاف سازش کرنے والوں کا منصوبہ ناکام بنا مقدس مقامات میں فساد پھیلانے والے ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے۔ اے اﷲ ہماری کاوشیں قبول فرما بے شک تو ہی رحم کرنے والا ہے، اے اﷲ مسلمانوں کے حالات بہتر فرما۔ اے اﷲ فلسطین‘ شام اور دیگر ممالک کے مسلمانوں کی مدد فرما۔ اے اﷲ ہمیں دنیا اور آخرت میں بہترین نعمتوں سے مالا مال فرما۔ اﷲ تعالیٰ نے حرمین شریفین اور مقدس مقامات کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے، اﷲ حدود حرم کی حفاظت فرمائے۔ امت مسلمہ دوسروں کی طرف دیکھنے کی بجائے متحد ہو کر مسائل کا حل تلاش کرے۔ دہشت گرد دھماکوں کے ذریعے امت مسلمہ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسلامی ملکوں کے سربراہ عوام کے ساتھ عدل و انصاف کے ساتھ پیش آئیں۔ آج کا سب سے اہم پیغام علمائے کرام سے ہے ‘ اے حجاج کرام گھر لوٹ کر بھی تقویٰ اختیار کرنا اﷲ تعالیٰ مسلمانوں کی قیادت کو ہدایت دے۔ ہمیں باطل نہیں سچے لوگوں کا ساتھ دینا چاہئے۔ اے مسلمانو گروہ بندی سے بچو، اﷲ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا۔ اسلام حسن اخلاق سے پھیلا ہے تلوار سے نہیں۔ امت مسلمہ جذبہ اخوت کو مضبوط بنائے۔ اے اﷲ مسجد اقصیٰ کو یہودیوں سے نجات دلا۔ اے اﷲ جہاں مسلمان پریشان ہیں ان کی مدد فرما، اے اﷲ تمام مسلمانوں کی مغفرت فرما۔ (آمین)۔ انہوں نے کہا سب سے زیادہ حقوق قریبی رشتہ داروں کے ہیں والدین کی نافرمانی نہ کریں۔ ان کے سامنے جھک کر رہو۔ اللہ نے حضورؐ کو پوری دنیا کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ مسلمان اسوہ حسنہ سے ہی مسائل کل حل نکالیں، لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لئے علما کردار ادا کریں۔ علما کو سخت مزاجی ترک کرکے خوش مزاجی سے لوگوں کے قریب لانا ہو گا امت تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے دوسروں کی جانب نہ دیکھے۔ مسلم حکمران سن لیں امت سخت حالات سے گزر رہی ہے۔ جب تک مسلمان مشترکہ طور پر کوشش نہیں کریں گے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ عدل وانصاف اسلام کے سر کا تاج ہے۔ مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں۔ آپس میں اتفاق ضروری ہے۔ اس وقت کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین کا ہے، مسجد اقصیٰ ہمارا قبلہ اول ہے، اس کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔ انہوں نے عراق اور برما کے مسلمانوں کی مشکلات کم کرنے کے لئے بھی دعا کی۔

مکہ مکرمہ (نمائندہ خصوصی) دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی اور اپنے پروردگار سے بخشش کی طلب میں مشغول رہے، 9 ذی الحج کو نماز فجر کے بعد عازمین نے حج کا رکن اعظم ’’وقوف عرفہ‘‘ ادا کرنے کیلئے میدان عرفات کا رخ کیا، عصر کے وقت سے غروب آفتاب تک حجاج نے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑ گڑا کر دعائیں مانگیں، میدان عرفات میں دن بھر قیام اور مغرب کی اذان کے بعد عازمین مزدلفہ پہنچے، جہاں نماز مغرب و عشاء ایک ساتھ ادا کی، رات بھر مزدلفہ میں کھلے میدان اور پہاڑوں پر قیام کے بعد عازمین آج فجر کی نماز کے بعد منیٰ روانہ ہوں گے، جہاں شیطان کو کنکریاں مارنے، قربانی کرنے اور سر منڈوانے کے بعد اور احرام کھولنے کے بعد حاجی خانہ کعبہ جاکر طواف زیارت کریں گے۔ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں ایک لاکھ سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے، ہیلی کاپٹروں اور ہوائی جہازوں کی مدد سے بھی مشاعر مقدسہ کی نگرانی کی گئی، حاجیوں کی مدد اور رہنمائی کے لئے سعودی بوائز سکاؤٹس ایسوسی ایشن کے 4500 سے زائد رضاکار بھی خدمات سرانجام دینے میں مصروف رہے، مسجد الحرام سے چند میل دور سڑکوں کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا تھا۔ سعودی حکام نے اس مرتبہ منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے اوقات میں بھی کمی کرنے کا اعلان کررکھا ہے، ساڑھے 3 ہزار اہلکاروں پر مشتمل انسداد دہشت گردی کے خصوصی سکواڈ نے ذمہ داریاں سنبھال لیں، پورے علاقے میں 5 ہزار کلوز سرکٹ کیمرے نصب کر کے چپے چپے کی نگرانی کی گئی۔ ڈرون طیاروں سے بھی نگرانی کی گئی۔ اسلام کے پیروکاروں نے عرفات کے میدان میں سر جھکائے دعائوں کے لئے ہاتھ اٹھائے ہر زبان کہہ رہی تھی یااللہ! بخشش دے، خطائیں معاف کردے۔ میدان عرفات میں آنسوئوں کی جھڑی لگ گئی۔ خالق کے حضور مخلوق سراپا دعا رہے۔ یاالٰہی کرم کردے، عطا کردے۔ حج کا رکن اعظم ہے وقوف عرفہ، جہاں انعام ہی انعام اور اکرام ہی اکرام ہے جسے پانے کے لئے جسم لرزیدہ ہیں۔ نگاہیں آبدیدہ، زبان پر گناہوں کا اعتراف اور خطائوں کا احساس ہے۔ آسمان کی طرف اٹھے لاکھوں ہاتھ اپنے رب سے عہد باندھ رہے ہیں۔ دنیا بھر سے آئے، رنگ و نسل سے بے نیاز، احرام باندھے کلمہ گو کی دعائیں پوری امت مسلمہ کیلئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق 18 لاکھ سے زائد افراد نے فریضہ حج ادا کیا۔ امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے مسلم امہ کی ترقی و خوشحالی اور سعودی مفتی اعظم الشیخ عبد العزیز کی صحت یابی کیلئے دعاکرائی۔ انہوں نے سعودی مفتی اعظم عبدالعزیز کے حوالے سے کہا کہ وہ 35 سال سے مسلسل خطبہ حج دے رہے تھے، ان کی طبیعت ناساز ہے، اللہ ان کو صحت دے۔خطبہ حج کے بعد امام کعبہ نے دعا کرائی کہ اللہ مسلمان کی عبادات کو قبول فرمائے، اسلام کو عزت عطا فرمائے۔ مسلمانوں کوصحت عطا فرمائے اور وفات پانے والے تمام مسلمانوں کی مغفرت فرمائے، اللہ تمام حکمرانوں کو صحیح معنوں میں مسلمانوں کی خدمت کرنیکی توفیق عطا فرما۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...