کراچی (وقائع نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر کراچی کے صحافیوں نے ضلع تھرپارکر کے تعلقہ مٹھی کا ردورہ کیا۔ سب سے پہلے صحافیوں کی ٹیم نے سول اسپتال مٹھی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا، انہوں نے امراض اطفال اور نوزائدہ بچوں کیلئے قائم اسپیشل وارڈ کا معائنہ کیا جہاں پر نرسری میں چند گھنٹے کے پیدا ہونے والے بچوں سے لیکر ایک ماہ تک کے بچے زیر علاج تھے۔ کراچی کے صحافیوں کو سول اسپتال مٹھی کے سرجن ڈاکٹر اقبال بھرگڑی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہاں پر شرح پیدائش عمومی طور پر نو سے گیارہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں پر ایک ایسی خاتون بھی آئی تھی جس کے چوبیس بچے تھے۔ ڈاکٹر بھرگڑی نے بتایا کہ بچوں کی شرح اموات تقریباً ایک ہزار پر پچیس بچے ہیں۔ تھر میں ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں شرح اموات کم ہے اور اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تھر میں کم عمر شادیوں کے باعث بچوں کی شرح پیدائش حد سے زیادہ ہے۔ نوزائیدہ بچوں اور ماؤں میں شرح اموات میں اضافے کے کئی اسباب ہیں، ان میں کم عمر میں شادی کرنا، دوران حمل ماں اور بچے کی صحت کا خیال نہ رکھنا اور اس کے ساتھ ساتھ غذائی قلت، پیدائش کے وقت مناسب طبی سہولیات کا نہ ملنا اور بروقت اسپتال نہ پہنچنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس اکثر بچے ایسے لائے جاتے ہیں جن کی گھر میں پیدائش ہوچکی ہوتی ہے اور اس عمل میں غیر تربیتی یافتہ دائی کردار ادا کرتی ہیں۔ ڈاکٹر اقبال بھرگڑی نے مزید بتایا کہ بچوں اور ماؤں کو اگر بروقت اسپتال پہنچایا جائے تو شرح اموات میں مزیدکمی آسکتی ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں سیکنڈری لیول کے اسپتال کی جدید سہولیات موجود ہیں اور یہ اسپتال میرپورخاص ڈویزن کا سب سے زیادہ فعال اسپتال ہے، جہاں پر تھرپارکر، بدین، میرپورخاص اور دیگر محلقہ علاقوں سے مریض لائے جاتے ہیں۔ مٹھی کا اسپتال 174 بستروں پر مشتمل ہے، 30 میڈیکل افسران اور 18 اسپیشلسٹ موجود ہیں۔ اس کے علاوہ 24 گھنٹے نوزائیدہ بچوں کی نرسری میں ان کو علاج معالج کی سہولیات دی جاتی ہیں۔ روزانہ ایک ہزار سے پندرہ سو تک کی اوپی ڈی ہوتی ہے، جو مریض آتے ہیں ان میں سے 80 فیصد سے زائد افراد کے پاس شناختی کارڈ سمیت تمام دستاویزات موجود ہوتی ہیں۔بعد ازاں کراچی کے صحافیوں نے مٹھی کے کمیونٹی میڈ وائف اسکول کا دورہ کیا، جہاں پر اسکول انچارج ڈاکٹر صفیہ راجپوت نے بریفنگ دی۔
سول اسپتال/مٹھی
سول اسپتال مٹھی میں جدید سہولیات موجود ہیں، ڈاکٹر اقبال بھرگڑی
Sep 12, 2017