نیویارک (آن لائن)اقوام متحدہ کے ماہر نے ریاستی نگرانی اور ڈیجیٹل سکیورٹی کی کمی کی وجہ سے رازداری کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اینکرپشن کے حوالے سے جرائم کو روکنے کے لیے بنائے گئے قوانین میں ابہام ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے 39ویں سیشن کے دوران پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ ادارے کے مندوب خاص نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پاکستان، چین، روس، ایران اور ترکی سمیت متعدد ممالک اینکرپشن کے خلاف اور آزادی اظہار رائے کے لیے انٹرنیٹ صارفین کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کوتاہی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ رپورٹ میں یہ نمایاں کیا گیا کہ رازداری ایک بنیادی انسانی حق ہے۔ کچھ حکومتوں کی جانب سے ایسے قوانین بنائے گئے ہیں جو انہیں کسی کی جاسوسی کرنے میں مزید طاقت ور بنادیتے ہیں۔ پاکستان کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان میں الیکٹرنک جرائم سے روکنے کے لیے ایکٹ (پیکا) 2016 میں لایا گیا تھا تاہم اس میں صارفین کے حقوق کے حوالے سے ابہام پایا جاتا ہے۔ آزاردی اظہار رائے کی عزت اور ان کی رازداری کی ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے۔