نیویارک (اے پی پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹرس نے کہاہے کہ بدعنوانی دنیا کے تمام ممالک میں موجود ہے اوراس کے تدارک کیلئے کوششوں کو موثر اورمضبوط بنانے کی ضرورت ہے، بہت سی جگہوں پرعدم استحکام اورتشدد کا بدعنوانی سے تعلق ثابت ہوا ہے، سلامتی کونسل اورجنرل اسمبلی نےکئی مواقع پر بدعنوانی، دہشت گردی اورپرتشدد انتہا پسندی کے مابین تعلق کوثابت کردکھایا ہے۔انہوں نے یہ بات انہوں نے بدعنوانی کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔خصوصی اجلاس میں بین الاقوامی امن اورسلامتی کویقینی بنانے کیلئے انسداد بدعنوانی کے موضوع کا احاطہ کیا گیا۔اجلاس میں عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیوای ایف) کے اعداد و شمارکے حوالے سے بتایا گیاکہ سالانہ 26 کھرب ڈالر بدعنوانی کی نذر ہوجاتے ہیںجو دنیا کے مجموعی جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔اسی طرح عالمی بنک کی ایک رپورٹ کے مطابق مختلف تجارتی ادارے اورشخصیات سالانہ دس کھرب ڈالر سے زیادہ رقم بطوررشوت دیتے ہیں۔سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ بدعنوانی سکولوں، ہسپتالوں اوردیگر انتہائی اہمیت کے حامل فنڈز پر ڈاکہ ڈالتی ہے، یہ اداروں کی تباہی کا باعث ہے کیونکہ ملوث حکام تمام ضابطوں کونظراندازکرتے ہوئے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں ، اس کے ذریعے لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم کیا جاتا ہے جبکہ بیرونی سرمایہ کاری بھی متاثرہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بدعنوانی حکومت اوراسلوب حکمرانی میں غلط فہمیاں پیداکرتی ہے، جس سے سیاسی عمل غیرفعال ہوجاتاہے جبکہ سماجی اتحاد پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اوریہ بحرانوں کے آغاز کا ٹریگر بھی بن سکتاہے، اس صورتحال کا خمیازہ بالخصوص غریب اورپسماندہ طبقات کو زیادہ بھگتنا پڑتاہے۔ عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ بہت سی جگہوں پر بدعنوانی کا عدم استحکام اورتشدد سے تعلق ثابت ہواہے، سلامتی کونسل اورجنرل اسمبلی نے کئی مواقع پربدعنوانی، دہشت گردی اورپرتشددانتہاپسندی کے مابین تعلق کوثابت کردکھایا ہے۔انہوں نے کہااس صورت حال کے تناظر میں یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ انسداد بدعنوانی کے ملکی اداروں کو مضبوط اور پراسیکیوشن کے عمل کوموثربنایاجائے، اس ضمن میں آزاد عدلیہ، میڈیا اورکرپشن بے نقاب کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے حکومتوں کی حوصلہ افزائی کرنی کی ضرورت ہے۔انہوں نے منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اورسرمایہ کی غیرقانونی طریقے سے منتقلی کو روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری کی موثرکوششوں کی ضرورت پرزوردیا اورکہاکہ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اورسرمایہ کی غیرقانونی طریقے سے منتقلی کے نتیجے میں ممالک انتہائی ضروری وسائل سے محروم ہو جاتے ہیں۔انہوں نے اس ضمن میں انسدادبدعنوانی کے اداروں کومضبوط بنانے سمیت متعدد تجاویز بھی پیش کیں۔سیکرٹری جنرل نے کہاکہ دنیاء کے مختلف خطوں میں لوگ اپنے بدعنوان حکمرانوں اوررہنماوں کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہارکررہے ہیں اوروہ شفاف حکمرانی کا مطالبہ کرتے ہیں۔