قبرکشائی : دوبارہ پوسٹمارٹم صلاح الدین کے والد کی عدالت میں درخواست

واہنڈو/ گوجرانوالہ (نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) رحیم یارخان پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی قبر کشائی دوبارہ پوسٹمارم کے لئے مقتول کے والد کی طرف سے درخواست دائر کردی گئی۔ ماسٹر افضال نے جوڈیشل مجسٹریٹ رحیم یار خان کودی گئی تحریری درخواست میں حکومت پنجاب، ایم ایس شیخ زید ہسپتال، اور پنجاب پولیس کو فریق بنایا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں بتائے بغیر صلاح الدین کا پورسٹمارٹم کرایا گیا ہے، اور پورسٹمارٹم کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس حکام نے زبانی یقین دہانی کرائی تھی کہ صلاح الدین پر تشدد نہیں کیا گیا، نہ ہی اس کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، جبکہ اپنے گائوں گورالی میں نعش کو غسل دیتے وقت دیکھا کہ صلاح الدین کے بازو، نازک اعضا سمیت جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے، جن کی ہمارے پاس تصاویر بھی موجود ہیں، علاوہ ازیں ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کو پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کا انکوائری آفیسر مقررکر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن جاری ، تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان پولیس کے تشد دسے جاں بحق ہونے والے ذہنی معذور نوجوان واہنڈو کے علاقہ گورالی کے رہائشی صلاح الدین کے مقدمہ کے حوالے سے لواحقین کی طرف سے مقدمہ کے شفاف انویسٹی گیشن کے لئے ڈی آئی جی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ذوالفقارحمید کے نام پر رضا مندی ظاہر کی تھی جس پر گذشتہ روز ایڈیشنل پولیس انویسٹی گیشن برانچ پنجاب ابوبکر خدابخش نے ڈی آئی جی ذوالفقارحمید کو صلاح دین کے کیس کا انکوائری آفیسر مقرر کر کے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ ذوالفقار حمید لاہور میں ڈی آئی جی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن