لاہور(کامرس رپورٹر )ہفتے کے دوران چکن، آٹے، گھی،چاول، دالوں سمیت روزمرہ استعمال کی 22 اشیا سترہ فیصد تک مہنگی ہو گئیں۔ ہفت روزہ بنیاد پرغریبوں کیلئے مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح بارہ فیصد کے قریب پہنچ گئی۔پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران چکن، آٹے، گھی، چاول، انڈوں، تمام دالوں، تازہ دودھ، دہی، مٹن، بیف، گڑ اور بریڈ کی قیمت میں اضافہ رکارڈ کیا گیا ایل پی جی اور کپڑا بھی مہنگا ہو گیا۔ ہفت روزہ بنیاد پر مہنگائی کی اوسط شرح 9.4 فیصد رہی تاہم کھانے پینے کی اشیا زیادہ مہنگی ہونے کی وجہ سے غریب طبقے کے لیے قیمتوں میں اضافے کی شرح 11.7 فیصد رہی۔رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی 51 بنیادی اشیا میں سے 41 گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگی فروخت ہوئیں۔گزشتہ سال کے مقابلے میں سرخ مرچ کی قیمت 86 فیصد، آلو کی 74 فیصد، اور دال مونگ کی قیمت 42 فیصد زیادہ ہو چکی ہے، ٹماٹر گزشتہ سال سے 37 فیصد، انڈے اور دال ماش 35 فیصد، چینی 25 فیصد، دال مسور 24 فیصد اور بریڈ 19 فیصد مہنگی ہوئی، آٹے ،گھی اور گڑ کی قیمتیں 17 فیصد اور چاول کی 15 فیصد بڑھ گئی۔
دالیں، آٹا، ایل پی جی سمیت 22 اشیاء مہنگی ہو گئیں: ادارہ شماریات
Sep 12, 2020